لاہور(کلچرل رپورٹر) پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین شوکت زمان نے کہا ہے کہ فلم انڈسٹری کو لاوارث کر دیا گیا ہے۔ فلم انڈسٹری کو اگر دوبارہ بحال کرنا ہے تو پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کو فعال کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن ہی واحد فلم انڈسٹری کی نمائندہ جماعت ہے جس کو حکومت پاکستان مانتی ہے۔ میں نے فلم انڈسٹری کو لاوارث اس لئے کہا کہ یہاں پر میں کسی ایک کو اس کی تباہی کا ذمہ دار نہیں ٹھہراﺅں گا ۔اب اگر فلم انڈسٹری کو زندگی دینی ہے تو حکومت پاکستان کو فلم انڈسٹری کا ساتھ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ منسٹری آف انفارمیشن پاکستان فلم انڈسٹری کی سرپرستی کرے تو ہم ایک بار پھر سے اس کو وہ مقام دلا سکتے ہیں جو اس کو حاصل تھا۔ شوکت زمان نے کہا کہ فلم کو انڈسٹری کا درجہ ملا لیکن اس کے بعد سے اس کو کسی نے اس کا مقام نہیں دلایا۔ اب بھی اگر اس کو سنجیدگی سے لیا جائے تو بہت سارے فلمی بے روزگاروں کے گھروں کے چولہے چل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1991ءفلم کو انڈسٹری کا درجہ دلایا لیکن اسے مراعات نہیں مل سکیں۔ ابھی بھی وقت نہیں گیا اس پر حکومت سے بات ہو سکتی ہے اور وہ صرف فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح حکومت دوسرے شعبوں میں مراعات دیتی ہے اسی طرح فلم انڈسٹری کے لوگوں کو پلاٹ لیز پر دے جہاں پر سینما گھر تعمیر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کے پاس فلم انڈسٹری کے 30 کروڑ روپے ہیں۔ ان پیسوں کو فلم انڈسٹری کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔