نئی دلی (ویب ڈیسک )شری اکال تخت امرتسر نے متنازعہ فلم ’نانک شاہ فقیر‘ بنانے والے سردار ہرویندر سنگھ کو مذہب سے خارج کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سکھ مذہب کے بانی اور پہلے گرو ’گرو نانک دیوجی‘ کی زندگی اور تعلیم پر مبنی فلم ” نانک شاہ فقیر “ کل بھارت سمیت دیگر ممالک میں ریلیز ہورہی ہے لیکن بھارت سمیت دنیا بھر کی سکھ برادری نے فلم کے خلاف احتجاج کا اعلان کررکھا ہے۔گزشتہ ماہ 30 مارچ کو سکھوں کے سب سے بڑے مذہبی ادارے شرومنی گرو دوارہ پربندھک سمیتی ( ڈی جی پی سی ) نے فلم کی ریلیز روکنے کے لئے پروڈیوسر ہرویندر سنگھ کو ایک خط بھی لکھا تھا جب کہ ادارے کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں بھی ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔رواں ماہ 10 اپریل کو کیس کی سماعت میں بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھان ولکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے بنچ نے فلم ریلیز کئے جانے کی منظوری دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مرکزی فلم سرٹیفیکشن بورڈ (سی بی ایف سی) جیسے قانونی ادارے نے فلم کو ریلیز کئے جانے کی منظوری دے دی ہے تو کسی بھی مذہبی یا نجی ادارے کو اس میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں کو بھی حکم دیا کہ فلم ریلیز ہونے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو روکنے کے لئے قانون و انتظامیہ کو مستعد و چوکنا کیا جائے۔دوسری جانب فلم کی ریلیز سے ایک روز قبل ہی شری اکال تخت کی طرف سے متنازعہ فلم ’نانک شاہ فقیر‘ بنانے والے سردار ہرویندر سنگھ کو سکھ مذہب سے خارج کیے جانے کا اعلان کردیا گیا ہے اور اس کا باقاعدہ حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔ سکھوں کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص مقدس ہستیوں کا روپ اختیار نہیں کرسکتا۔ پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی فلم کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔