تازہ تر ین

لوگ چیف جسٹس سے فریاد کریں تو کیا یہ جرم ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ایئرمارشل صغر خان اور نور خان جیسے لوگ جب پی آئی اے کے سربراہ ہوتے تھے تواس وقت قومی ایئرلائن کا شمار دنیا کی بہترین فضائی کمپنیوں میں ہوتا تھا۔ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کی ایئرلائنز کمپنیوں کو کھڑا کرنے میں پی آئی اے کا ہاتھ ہے، دنیا ہمارے ماہرین کی خدمات حاصل کرتی تھیں۔ 20 سال سے سن رہا ہوں کہ پی آئی اے کو کس طرح نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ کیونکہ اس کی نجکاری کرنے کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو نااہل کرنا اور پھر پارٹی صدارت کی بھی اجازت نہ دینا چیف جسٹس کا جرم ہے جس کو نون لیگ بھلائے نہیں بھولتی نیب، احتساب عدالت سپریم کورٹ کے ماتحت ہیں، جہاں شریف خاندان کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں اس لئے چیف جسٹس ان کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ ٹی وی چینلز پر پیمرا وعدالت نے کئی مرتبہ پابندیاں لگائیں لیکن سوشل میڈیا ایسی چیز ہے جس پر کسی کے بھی خلاف اس کے گھر پہنچنے سے پہلے ملک بھر میں افواہیں پھیلا دی جاتی ہیں۔ ہر سیاسی جماعتوں کا اپنا میڈیا سیل ہے، جہاں 16 سو ملازمین اور اربوں میں بجٹ ہوتا ہے، پھر ایک دوسرے کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ کون سا ایسا چیف جسٹس تھا جس نے انہیں ہفتہ، اتوار کی چھٹی بھی ختم کر دی، پانی کے مسئلے پر نوٹس لیا، سمت پر بات کی، کوئٹہ و کراچی کے مسائل پر توجہ دی۔ راوی میں گندا پانی ڈالے جانے پر نوٹس لیا۔ انہوں نے جتنے سو موٹو نوٹس لئے اس میں کیا گناہ کیا۔ وہ تو سرکاری مشینری کی طرف توجہ دلا رہے ہیں۔ اگر وہ توجہ دلاتے ہیں کہ یہ ادارہ یا حکومت کام نہیں کر رہی تو اس میں کیا برائی ہے۔ چیف جسٹس سے نواز مخالف فیصلے کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔ ان کے خلاف ایک محاذ بن چکا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے متعدد بار کہا کہ چیف ایگزیکٹو نہیں بننا چاہتا، مارشل لاءکے حق میں نہیں، جوڈیشل مارشل لاءکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کبھی نہیں سنا کہ قومی اسمبلی یا سینٹ میں پانی، دودھ وغیرہ یا پی آئی اے کے مسلسل نقصان میں جانے کے حوالے سے بحث ہوئی ہو۔ شہباز شریف نے پانی کی 25,20 کمپنیاں بنائیں، افسروں کو گاڑیاں و موبائل، تنخواہیں بڑھا دیں، یہ چیف جسٹس نے نوٹس لیا ہے۔ اگر اتنے ہی پیسے واسا کو دے دیئے جاتے تو ہر گھر میں پینے کیلئے صاف پانی میسر ہوتا۔ شہباز شریف سے زیادہ ااسان تو چیف جسٹس سے ملتا ہے۔ دکھوں کا علاج کرنا حکمرانوں کا کام ہونا ہے۔ جن کی بیورو کریسی سے احدچیمہ جیسے لوگ نکلتے ہیں۔ ایک سیمینار کرانے جا رہاہوں ”زینب قتل کیس کے بعد ایسے واقعات میں کمی کے بجائے اضافہ“ شہباز شریف، رانا ثناءاپنا اصل کام کریں، قصور واقعہ کے بعد 82 ایسے واقعات ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے کہتا ہوں کہ جنوبی پنجاب میں لوگ آپ کے ساتھ قسمیں کھائیں گے لیکن ووٹ آپ کے مخالف دیں گے۔ اس خطے کا رہنے والا ہوں، وہاں کے لوگوں سے بخوبی واقف ہوں۔ اورنج ٹرین فخر کی بات ہے، پہلے سفر میں شامل ہوں گا لیکن ہر شہر کے لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمارے علاقوں میں ترقیاتی کام کیوں نہیں ہوتے، سارا پیسا لاہور میں کیوں لگا دیا جاتا ہے۔ کسی دور میں بھی پینے کے صاف پانی پر کام نہیں ہوا۔ عوامی بنیادی مسائل نظر انداز کر کے بڑے بڑے پروجیکٹس پر ہی کیوں توجہ دی جاتی ہے۔ رحیم یار خان، بہاولنگر و بہاولپور صرف ایک ہی ”اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور“ ہے، بچہ تھا بوڑھا ہو گیا ہوں کوئی دوسری یونیورسٹی نہیں بنی۔ سانحہ احمد پور شرقیہ کے بعد بھی سرشرم سے جھک گیا تھا جب سنا کہ بہاولپور میں جو برن یونٹ بن رہا تھا اسے بھی لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی، آصف زرداری، عمران خان و شہباز شریف سے مطالبہ ہے کہ جس طرح مرکز سے صوبوں کو فنڈ دیئے جاتے ہیں اس طرح آبادی کی بنیاد پر ہر ڈسٹرکٹ ترقیاتی کاموں کے بجٹ دیئے جائیں۔ بڑے شہروں کی طرح چھوٹے شہروں کو بھی دیکھنا چاہئے۔ شہباز شریف صاحب آپ تو بڑے متحرک ہیں میں آپ کو پسند بھی کرتا ہوں۔ رپورٹر نے بتایا کہ آپ نے بہاولپور کیلئے خصوصی ہسپتال بنایا، کیوں اس کے لئے بھی ایک یا دو لاکھ تنخواہ والا سینئر ترین ڈاکٹر، اس کے لئے بھی کمپنی بنا کر 20 لاکھ روپے دے دیئے، کیا آپ کے پاس فالتو پیسہ ہے، پیسہ تو ٹھیک جگہ خرچ کریں۔ سیاست چھوڑ کر عوام کی خدمت کریں تا کہ لوگ چیف جسٹس کے پاس نہ جائیں۔ نواز کے بارے کچھ کہنا بے کار سمجھتا ہوں، وہ جس ذہنی دباﺅ میں ہیں ان کے پاس کوئی جواز نہیں۔ میں نے کئی بار کہا کہ اپنے معاملات میرٹ پر لڑیں، فوج و عدلیہ کو بُرا بھلا کہنے سے کچھ نہیں ہو گا۔ کیپٹن (ر) صفدر نے جو کچھ کہا اس پر شدید احتجاج کرتا ہوں۔ اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر اہتمام، اگر وہاں صفائی یا مرمت ہو رہی ہے تو حکومت کر رہی ہے، اس پر اعتراض کہ کیوں کر رہی ہے۔ مان لیتا ہوں نواز نہیں جا رہے، اگر مشرف کیلئے بھی صفائی ہو رہی ہے تو آئی جی جیل خانہ جات بتائیں کہ عام آدمی پکڑنے پر کیوں رنگ و روغن نہیں کرائے جاتے۔ خود بڑی دفعہ ان جیلوں میں گیا ہوں، قید کاٹی ہے۔ وی آئی پی کلچر کے خلاف آخری سانس تک احتجاج کرتا رہوں گا۔ حال ہی میں میری کتاب مکمل ہوتی ہے ”قائداعظم کھرا و سچا انسان“ میں صرف قائداعظم کو ہی لیڈر مانتا ہوں۔ عام آدمی کیلئے بھی اتنی ہی سہولتیں ہونی چاہئیں جتنی عام آدمی کیلئے ہیں۔ نوازشریف بتائیں کہ یہ کون سا اسلام ہے کہ ساری سہولتیں صرف حکمرانوں کیلئے ہیں۔ آپ کے والد مجھ سے زیادہ دین دار تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک لبیکف والے کہتے ہیں کہ فوج نے وعدہ کیا تھا۔ آرمی چیف صاحب اگر آپ کے کسی جرنیل نے وعدہ کیا تھا تو اس کو پورا کرائیں تا کہ عوام کی مشکلات ختم ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکے حوالے سے بات کرتے ہوئے خود پر مشکل سے ضبط کرتا ہوں۔ شہداءکے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمیشہ یہی سننے میں ااتا ہے کہ ”مجھے فحر ہے اپنے بیٹے پر جس نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر بہت سے لوگوں کی جان بچائی۔“ ملک کے اندر دہشتگردی کے خلاف جنگ اور سرحدوں کی حفاظت فوج کر رہی ہے۔ پولیس فورس کی وجہ سے خراب حالات کے باوجود شہری گھروں میں آرام سے سوتے ہیں۔ کسی بھی حملے میں سب سے پہلے فوج یا پولیس کا سپاہی ہی شہید ہوتاہے۔ قوم اپنا دل نکال کر شہداءکی قبر پر بھی رکھ دے تو یہ کم ہو گا۔ 1965ءکے فگر کی روشنی میں پاکستانی فوج دنیا کی واحد فوج ثابت ہوئی تھی جس کے سب سے زیادہ سپاہی، لیفٹیننٹ، میجر، کیپٹنن شہید ہوئے تھے، وہ چاہتے تو اپنے مورچوں میں بیٹھے رہ سکتے تھے لیکن وہ عزیز بھٹی شہید کی طرح نکلے۔ یہی وجہ ہے کہ دشمن کی اتنی یلغار کے باوجود ہم جغرافیائی طور پر محفوظ ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ جنگ ہماری فوج نے لڑی۔ پاک فوج کہیں باہر سے نہیں آئی، میرے 2 بھتیجے، 1 بھانجا اور باقی بھی انہی گلی محلوں سے گئے ہوئے ہیں۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain