تازہ تر ین

حملے کی صورت میں مدد بلانے والا زیور

نیویارک (ویب ڈیسک)اگرچہ بازار میں ایسے زیورات اور پہناوے دستیاب ہیں جو کسی حملے کی صورت میں اطراف کو خبردار کرتے ہیں لیکن اس کے لیے کسی نہ کسی طرح بریسلٹ میں لگے بٹن کو دبانا پڑتا ہے تاہم اب ایک اسمارٹ کنگن تیار کرلیا گیا ہے جس میں بٹن دبانے کی بھی ضرورت نہیں کیونکہ اپنے جدید سنسر کی بدولت یہ ازخود خطرے کی نشاندہی کرتا ہے اور مدد کے لیے پکارتا ہے۔اگرچہ ابھی یہ پروٹوٹائپ کے مرحلے میں ہے لیکن اس میں جائرو اسکوپ، ایسلرو میٹر، ٹمپریچر اور پریشر سنسر، جی پی ایس اور مائیکروفون تک موجود ہے۔ اسے یونیورسٹی اف الباما کی کمپیوٹنگ لیب کے ایک طالب علم جایون پٹیل اور ان کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔جایون پٹیل کہتے ہیں کہ ’بریسلٹ میں لگے سنسر اپنے پہننے والے کا اہم جسمانی ڈیٹا مسلسل نوٹ کرتے رہتے ہیں، جائرو اسکوپ کے ذریعے وہ پہننے والے کی سمت اور پوزیشن پر نظر رکھتے ہیں خواہ وہ بیٹھا ہوا ہو یا لیٹا ہو اس طرح اگر کوئی شخص اچانک اپنی پوزیشن بدلتا ہے تو سنسر اسے بھانپ لیتے ہیں‘۔کسی ہنگامی صورتحال میں یہ زیور زوردار سیٹی نما اواز اور سرخ روشنی خارج کرتا ہے تاکہ قریب سے گزرنے والے بھی اس سے آگاہ ہوسکیں۔ علاوہ ازیں یہ بلیوٹوتھ کے ذریعے فون سے جڑا ہوتا ہے اور پولیس یا پہلے سے منتخب شدہ افراد کو میسج بھی بھیج سکتا ہے۔ اس میسج میں مقام کی جی پی ایس کے ذریعے نشاندہی بھی شامل ہوتی ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ اسمارٹ کنگن کی قیمت صرف چار ہزار روپے ہے اور تجارتی پیمانے پر بڑی تعداد میں تیاری پر اس کا خرچ مزید کم ہوجائے گا، اب پٹیل اور اس کے ساتھی کسی کمپنی کی تلاش میں ہیں جو اسے بڑے پیمانے پر بناسکیں۔ اس کے علاوہ وہ بوڑھے افراد کے گرنے اور حادثے کی صورت میں خبردار کرنے والے جوتے اور کانوں میں پہننے والے بندوں پر بھی کام کررہے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain