تازہ تر ین

ڈینگی کی 3ماہ قبل اطلاع دینے والا سافٹ وئیر تیار، خوبیاں بے شمار

ملائشیا (ویب ڈیسک )دنیا بھر میں وبائی امراض کے پھیلاو¿ کو سمجھنے کےلیے مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) عام استعمال کی جارہی ہے لیکن ملائیشیا میں پہلی مرتبہ ایسے کمپیوٹر پروگرام نے کام کا آغاز کردیا ہے جو ڈینگی بخار کی وبا پھیلنے سے تین ماہ قبل خبردار کرسکتا ہے۔ملائیشیا کی ایک ریاست کے علاوہ ایشیا اور لاطینی امریکہ کے کئی شہروں میں اس نظام کی آزمائش کی جارہی ہے۔ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ سافٹ ویئر اپنی پیش گوئی میں سیکڑوں عوامل کو نوٹ کرتا ہے اور ان کی بنیاد پر کسی علاقے میں ڈینگی کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کرتا ہے۔ ان عوامل میں عمارتوں کی تعمیر، کھلے پانی کے تالاب یا جوہڑ، درجہ حرارت، ہوا کی رفتار اور متعلقہ علاقے میں اس سے قبل پھوٹنے والی وبا وغیرہ شامل ہیں۔ویسے تو دنیا بھر میں ڈینگی بخار پھیلانے کی زیادہ ذمہ داری ”ایڈیز ایجپٹائی“ کہلانے والے مچھر پر عائد کی جاتی ہے تاہم پاکستان میں ”ایڈیز البوپکٹس“ مچھر بھی ڈینگی کے وبائی پھیلاو¿ کی وجہ بنتا دیکھا گیا ہے۔ ڈینگی بخار پوری دنیا میں اس تیزی سے پھیلا ہے کہ اب نصف دنیا اس کے شکنجے میں جکڑ چکی ہے۔ ہر سال لاکھوں افراد اس کا شکار ہورہے ہیں اور پانچ لاکھ اسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں جبکہ 13000 افراد زندگی کی بازی ہار بیٹھتے ہیں۔صرف ایشیا میں ہی ڈینگی مچھر سے بچاو¿ پر سالانہ 30 کروڑ ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں جبکہ جنوبی امریکہ کے ممالک اس کے تدارک کےلیے ایک ارب ڈالر کی رقم خرچ ہر سال خرچ کررہے ہیں۔ یہ سافٹ ویئر ملائیشیا کے ایک ماہر دہیشی راجا نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے تیار کیا ہے۔
راجا کہتے ہیں کہ ڈینگی قابو کرنے کےلیے اسپرے، لاروا مارنے کا نظام اور جینیاتی طور پر تبدیل شدہ (جی ایم) مچھر بھی استعمال ہورہے ہیں لیکن انہوں نے اس خطرے سے خبردار کرنے والا ایسا پروگرام بنایا ہے جو حقیقی وقت میں پیش گوئی کرتا ہے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain