کاگو(ویب ڈیسک)دل کی شریانوں میں دھیرے دھیرے چربی اور دیگر اجزا جمع ہونے لگتے ہیں جنہیں مجموعی طور پر ”پلاک“ کہا جاتا ہے۔ اس پلاک کے بڑھنے سے دل کو خون کی فراہمی رک جاتی ہے اور دل کے دورے کی وجہ بنتی ہے۔ اب اسے صاف کرنے کے لیے ایک خاص طرح کا ٹیکہ بنایا گیا ہے جس کے بہت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔اس عمل میں کئی ماہ سے سال لگتے اور پلاک سخت سے سخت ہوتی جاتی ہے۔ خون کی شریانوں میں جمنے والا یہ چکنا مادہ کولیسٹرول، چربی، کیلشیم، فائبرین اور غیرحل پذیر پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔ پھر شریانوں کی لچک ختم ہوجاتی ہے اور وہ سخت ہوجاتی ہیں جس سے دورانِ خون شدید متاثر ہوتا ہے۔لیکن اب شکاگو کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے فائنبرگ اسکول آف میڈیسن میں ڈاکٹر نیل منسکھانی اور ان کے ساتھیوں نے خاص قسم کے نینو فائبرز تیار کرکے ان کا انجکشن ایسے چوہوں کو لگایا ہے جن کے دل کی شریانیں بند تھیں۔ ٹیکے میں موجود اجزا نے کولیسٹرول کو ہدف بنایا اور دل کی رگیں کھولنے میں اہم کردار ادا کیا۔انجکشن میں شامل سب سے اہم جزو نینو میٹر پیمانے کے ریشے ہیں جو بدن کے لیے نقصان دہ نہیں اور وہ نسیجوں اور شریانوں میں جمے کولیسٹرول صاف کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نیل کے مطابق یہ ایک غیر جراحی (non-invasive)، غیرتکلیف دہ اور مو¿ثر طریقہ علاج ہے جس سےقلبی شریانوں کے مرض کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انجکشن میں ایک اہم امائنوایسڈ ہے جو کولیسٹرول پگھلا کر ختم کردیتا ہے۔