لاہور (ویب ڈیسک)یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے پیش نظر تحریک انصاف نے حکومت مخالف دھرنے کی تاریخ کا ازسرنوجائزہ لینے کیلئے سرجڑ لئے جبکہ مختلف جماعتوں کی احتجاج میں شمولیت سے روکنے کیلئے حکومت بھی متحرک ہوچکی ہے، مذاکرات کیلئے سعدرفیق،پرویزرشید اورمیر حاصل خان بزنجو پر مشتمل تین رکنی کمیٹی نے کام شروع کردیا۔گزشتہ روز بنی گالہ میں کور کمیٹی کے اجلاس میں یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں سماعت کے حوالے سے غور کیا گیا۔پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے لیڈرشپ سے پوچھا کہ کیا ہمیں اپنا دھرنا موخر کرنا چاہئے یا نہیں،جس پر شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین سمیت دیگر مرکزی رہنماﺅں نے رائے دی کہ دو نومبر کے احتجاج کے حوالے سے تحریک انصاف کی تیاریاں مکمل ہیں مگراس آپشن پر مزید غور کی ضرورت ہے،کیونکہ عدالت سے اگر وزیراعظم یا ان کے خاندان کے دیگر افراد کے حوالے سے کوئی آرڈر جاری ہوگیا تو اسلام آباد بند کرنے کا جواز باقی نہیں رہے گا۔ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ق)اچانک پی ٹی آئی احتجاج میں شرکت کے اعلان کے بعد حکومت دیگر جماعتوں کو روکنے کیلئے متحرک ہوئی ہے۔حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر غور کررہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اگلے دو سے تین روز میں تحریک انصاف اسلام آباد بند کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرےگی۔قوی امکان ہے کہ دھرنا دونومبر کو ہی دیا جائیگا۔