تازہ تر ین

شہباز شریف جھوٹا، قبضے نہ دلانے پر میرا دشمن بنا : عابد باکسر

لاہور (خصوصی ر پو رٹر)کسی سے ڈرنے والا نہیں اور نہ ہی کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کے تحت وطن واپس آیا ہوں،جس ملک میں بھائی بھا ئی کو مار رہا ہوں اس ملک میں شہباز شریف کو 22 کنال زمےن نہیں ملی تو انکو غصہ تو آنا ہی تھا۔ میری عدم موجودگی میں بھی میرے خلاف جھوٹے مقدمے درج ہوتے رہے۔ میرے ماموں ظفر عباس کو قتل کرکے میرے کم عمر کزنوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ قتل کیس میں مدعی کو ملزم بنا کر پیش کیا جاتا رہا اور پھر ایک جعلی میڈیکل رپورٹ دی گئی کہ ظفر عباس دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوئے حالانکہ وہ دل کے مریض ہی نہیں تھے۔مجھے اپنے وطن کی عدا لتوں پر اعتما د ہے ، عدالتوں میں بھی ان جھوٹے الزامات کا ڈٹ کا مقابلہ کروں گا اور سرخرو ہوںگا۔ واضح ر ہے سیشن عدالت نے پولیس مقابلوں کے اسپیشلسٹ عابد باکسر کی 8 مقدمات میں 4 اگست تک ضمانت منظور ہے ۔ تفصےلا ت کے مطا بق 10دسمبر 1968کو پید ا ہونے والے عابد باکسر ولد غلام حسین 7 جون 1988کو پولیس میں بھرتی ہوا،عابد باکسر کو یکم جولائی 1990 میں بطور سب انسپکٹر ترقی ملی۔ عابد باکسر کو 1998میں انسپکٹر بنادیا گیا۔ عابد باکسر کی 19 سال کی سروس میں اس پر مبےنہ طو ر پر پولیس مقابلوں میں شہریوں کو ہلاک کرنے کی چھاپ لگی، ساتھ ہی ساتھ شوبز کی خواتین کے ساتھ روابط اور قبضہ مافیا کا ساتھ دینے کے الزامات بھی لگتے رہے۔ پولیس مقابلوں کے حوالے سے شہرت ےا فتہ کے حامل سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر نے ”روز نا مہ خبرےں “سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتا ےا کہ اےک نجی ٹی وی پر شہبا ز نے گفتگو کرتے ہو ئے چیلنج کےا ہے ، میں شہباز شریف کا تما م چیلنج قبول کرتا ہوں جب جہاں بلا ئےں گئے میں تما م ثبو ت کے ساتھ آﺅ ں نگا جب مرضی بلائیں، میں نے بھی کبھی نہیں کہا کہ میں شہباز شریف کو ملتا رہا ہوں،عا بد با کسر کا کہنا ہے کہ میرا نگران حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ میرے خلاف درج ہونے والے تمام مقدمات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے فوری طور پر جے آئی ٹی تشکیل دی جائے اور اگر ایک بھی الزام درست ثابت ہو جائے تو مجھے تختہءدار پر لٹکا دیا جائے۔میں اس جے آئی ٹی کو تما م ثبو ت دو نگا جو مےرے پا س ہیںاےک سوال کے جواب میںعا بد با کسر کا کہنا تھا کہ اگر جے آئی ٹی نہ بنی تو میڈیا کو دوں گا، تمام کیسز میرے ملک سے جانے کے بعد دئیے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس ملک میں بھائی بھا ئی کو مار رہا ہوں اس ملک میں شہباز شریف کو 22 کنال نہیں ملا تو انکو غصہ تو آنا ہی تھا۔وقت آنے پر تما م ثبو ت مو جود ہیں جو میں”خبرےں“کو پےش کرونگا، ”ن “لےگ اگر دوبارہ حکومت میں آ بھی گیا تو اللہ مجھے ان سے بچا ئے گا،۔نجی ٹی وی میں شہاز شرےف نے کہا ہے کہ میں نے جب وہ اےس اےچ او گلبر ک تھا نو کر ی سے بر خواست کےا لےکن میں کبھی ایس ایچ او گلبرگ تھا ہی نہیں شہباز شریف جھوٹ بولتے ہیں۔ عا بد با کسر کا کہنا ہے کہ وہ سابق انسپکٹر نہیں بلکہ ٹر بےونل نے انہےں بحا ل کردےا تھا مگر اب محکمہ پو لیس میں مزےد نو کر ی نہیں کر نا چا ہتے ۔ انہو ں نے پو لیس ڈےپا ر نمنٹ کی خد مت میں خطر نا ک اشتہا ر ی ، کئی سو افرا د کے قتل میں ملوث ، معصو م بچےو ں سے ر ےپ میں ملو ث ملزما ن کو گرفتا ر کر کے قرا ر واقعی سزا دلوائی ہے۔انہو ں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف مجھے جعلی پولیس مقابلے میں مروانا چاہتے تھے، سی آئی اے میں بھی عا م شہرےو ں کو مبےنہ طو ر پر مقابلو ں میں ہلا ک کر نے والاعمر ور ک کو بھ خصوصی ہدا ےت دی گئی تھےں ۔ سابق وزےر اعلی ٰ پنجا ب کو خوش کر نے کے لئے مذکو ر ہ افسر نے مجھ پر 2007میں کئی مقد ما ت در ج کئے ۔ واضح رہے کہ جلاوطنی کے دوران عابد باکسر مےڈےا پر کئی اہم انکشافات کرچکے ہیں۔ عدالت سے حفاظتی ضمانت پر رہائی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار نہیں کی تھی بلکہ آصف اشرف سمیت چار افراد کے معروف مقدمہ قتل میں مجھے بلاجواز نامزد کیا گیا اور اس میں مجھے جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا پروگرام بنایا جاچکا تھا۔ اصل ملزمان گرفتار ہوگئے، عدالت نے مجھے بے گناہ کیا، جس کے بعد میرے خلاف درجنوں جھوٹے مقدمات مزید درج کر دئیے گئے۔ تین بار ریڈ وارنٹ جاری ہوئے، سر کی قیمت مقرر کی گئی۔عابد باکسرنے کہاکہ میں نے اب تک ایک جعلی پولیس مقابلہ نہیں کیا، میں کسی بڑے کا بھی غیر قانونی حکم نہیں مانتا تھا، لیکن میرے مخالفین نے جتنے بندے مارے سب جعلی پولیس مقابلے تھے۔ میں ایس ایچ او سبزہ زار تھا تو سی آئی اے نے جعلی مقابلے میں پانچ افراد کو ہلاک کر دیا، جس کے کئی ثبوت موجود ہیں۔عا بد با کسر کا کہنا ہے کہ اب عدالتوں میں جاکر عائد کردہ الزامات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا لہٰذا حکومت کوئی بھی ہو،خود کو سچا ثابت کرکے دکھاو¿ں گا۔ میں قانونی جنگ لڑنا چاہتا ہوں، میری عدم موجودگی میں بھی میرے خلاف جھوٹے مقدمے درج ہوتے رہے۔ میرے ماموں ظفر عباس کو قتل کرکے میرے کم عمر کزنوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ قتل کیس میں مدعی کو ملزم بنا کر پیش کیا جاتا رہا اور پھر ایک جعلی میڈیکل رپورٹ دی گئی کہ ظفر عباس دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوئے حالانکہ وہ دل کے مریض ہی نہیں تھے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain