تازہ تر ین

پرویز رشید کو فارغ کرنافوجی قیادت کو اعتماد میں لینے کی کوشش۔۔۔؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی وتجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ پرویز رشید کو فارغ کرنا پاک فوج کی قیادت کو اعتماد میں لینے کی حکومتی کوشش ہے۔ ایک وزیر فارغ کریں یا 10 پاک فوج کو اس سے کوئی غرض نہیں وہ ملزم مانگتے ہیں۔ چینل فائیو سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا کہ آئی ایس پی آر سے جاری پریس ریلیز میں ضابطہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ قومی سلامتی کے خلاف خبر لیک نہیں ہوئی بلکہ حکومت نے سوچ سمجھ کر لگوائی ہے جس سے حکومت پر بڑا دباﺅ پڑ گیا تھا۔ حکومت نے فوجی قیادت کو اعتماد میں لینے کیلئے پرویز رشید کو عہدے سے ہٹا دیا لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ آرمی کا مو¿قف ہے کہ حکومت کھوج لگا کر ملزم کو گرفتار کر کے انکے حوالے کرے تاکہ اسے سزا مل سکے۔ اسحاق ڈار نے بھی آرمی چیف سے ملاقات کی اور یہ خبریں بھی شائع ہو چکی ہیں کہ وہ وضاحت کرنے گئے تھے کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں۔ آرمی کا اس پر کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔ خبر دینے والے صحافی سرل المیڈا کو پہلے دبئی جانے سے روکا گیا کہ تحقیقات کرنی ہیں اب وہ امریکہ جا چکا ہے الیکشن کی کوریج کیلئے اس سے کیا تحقیقات ہوئی حکومت یہ بھی نہیں بتاتی۔ فوجی حلقوں کو مطمئن کرنے کیلئے حکومت نے ایک عارضی قدم اٹھایا ہے۔ انکوائری کے بعد پرویز رشید کو دوبارہ لے آئیں گے یا کوئی اور وزارت دے دیں گے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ جمہ کے روز اس مسئلے پر تمام پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے سربراہان کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں یہ دیکھ کر حیرت ہوئی تھی کہ وزیر اطلاعات پرویز رشید جن پر اس معاملے کی زیادہ ذمہ داری ہے وہ موجود ہی نہیں تھے انکی جگہ اسحاق ڈار اور احسن اقبال نے بریفنگ دی عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔ تب کچھ احساس ہوا تھا کہ حکومت کی جانب سے کوئی بڑی قربانی ہونے والی ہے۔ البتہ اسحاق ڈار، احسن اقبال اور عرفان صدیقی سمیت دیگر حکومتی رہنما اس پر متفق تھے کہ تحقیقات میں جتنی تاخیر ہو گی شکوک وشبہات مزید بڑھیں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain