تازہ تر ین

اورنج لائن منصوبے پر غیر معیاری کام ہوا، چیف جسٹس

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اورنج لائن منصوبے پر غیر معیاری کام ہوا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے میگا پراجیکٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اورنج لائن پر غیر معیاری کام ہوا اور منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوا، پروجیکٹ سے متعلق عدالت کی تشکیل کردہ کمیٹی سے بھی تعاون نہیں کیا گیا، بتایا جائے کہ تاخیر کی کیا وجوہات ہیں اور پہلی ٹرین کب چلے گی؟۔پروجیکٹ کے سربراہ سبطین علی نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر بتایا کہ کام مکمل ہونے کے بعد پہلی ٹرین اگلے سال 30 جولائی کو چلے گی، منصوبہ 27 ماہ میں مکمل ہونا تھا، تاہم 22 ماہ تک کام بند رہا، پیکج ون اور ٹو کا سول ورک 30 اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا، پیکج 4 پر کام 15 نومبر کو مکمل ہوگا، منصوبے کے لیے اضافی 9 ارب روپے درکار ہیں، کام مکمل ہونے میں مزید 11 ماہ لگیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مجھے نہیں لگتا گیارہ ماہ میں بھی منصوبہ مکمل ہو گا، شاید اورنج لائن کی راہ میں رکاوٹیں عدالت نے ہی دور کرنی ہوں گی، کوشش کریں گے منصوبہ 30 جولائی سے پہلے شروع کروائیں، تمام متعلقہ حکام ایک ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے، دو گھنٹے میں مسئلہ حل کریں ورنہ وزیراعلیٰ خود آئیں، وزیر خزانہ اسد عمر کو بھی بلائیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میٹرو اتھارٹی کا سربراہ کون ہے؟۔ سبطین علی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میٹرو اتھارٹی کے سربراہ ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آج شام چار بجے طلب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سے کہیں اپنے جہاز پر آجائیں۔انچارج اورنج لائن منصوبہ سبطین علی نے عدالت سے کہا کہ وزیراعلیٰ کو نہ بلوائیں ہم فیصلہ کر لیں گے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے بھی کہا کہ نئے وزیراعلیٰ کو چار دن ہوئے ہیں انہیں کچھ علم نہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ کی طلبی کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ ہر محکمہ اپنا کام دوسرے پر ڈال رہا ہے۔عدالت نے اورنج لائن منصوبے کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain