تازہ تر ین

ای چالان کے ذریعے بھی جرمانے شروع

لاہور (کرائم رپورٹر)لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد سٹی ٹریفک پولیس کے بعد سیف سٹی اتھارٹی نے بھی کمر کس لی ، ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی صورت میں ای چلاننگ کے ذریعے ہونے والے جرمانوں کی فہرست جاری ، فہرست میں کم سے کم چلان ایک ہزار جبکہ زیادہ سے زیادہ 30ہزار روپے کیا جائے گا،کینال روڈ پر 70جبکہ باقی پورے شہر میں حد رفتار 60کلو میٹرمقرر کر دی گئی ، خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کی نمبر پلیٹ پر درج نمبر کے ذ ریعے چالان گاڑی مالکان کے گھروں کو پہنچائے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے شہر میں بے ہنگم ٹریفک کے بعد ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کیلئے سٹی ٹریفک پولیس کے بعد سیف سٹی اتھارٹی نے بھی کمر کس لی ہے ۔لاہور میں چلنے والی ٹریفک کی حد رفتار 60کلو میٹرمقرر جبکہ صرف کینال روڈ پر ٹریفک کو70کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کی صورت میں ای چالان گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں سمیت تمام وہیکلز کے ان مالکان کے گھروں کو بھجوائے جائیں گے جن کے نام پر وہ وہیکلزرجسٹرڈ ہیں ۔سوشل میڈیا پر ای چلاننگ کے ذریعے ہونے والے جرمانوں کی جاری کی گئی فہرست کے مطابق غیر رجسٹرڈ گاڑی چلانے والے کو 30ہزار روپے ،نمبر پلیٹس کے بغیر گاڑی چلانے والے کو 30ہزار روپے ، لائسنس لینے والے اتھارٹی سے تحریری اجازت کے بغیر گاڑی کی رجسٹریشن کے وقت گاڑی میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کر کے اسے چلانے کی صورت میں30ہزا ر روپے ،لائسنس دینے والی اتھارٹی سے اجازت کے بغیر ڈرائیونگ اسکول چلانے یاڈرائیونگ سکول کی گاڑی کو سڑک پر لانے کی صورت میں 30ہزار روپے ، سڑکوں پر ٹپپر یا زمینی ما¶ورز یا بلڈوزر وغیرہ کو بغیر مجاز ادارے کی اجازت کے چلانے کی صورت میں 30ہزار روپے ،شور ، دھواں ، آواز، بغیر سائلنسر اور سڑک کو نقصان پہنچانے والی گاڑیوں سمیت عام شہریوں کی صحت اور ماحولیات کو خراب کرنے والی گاڑیوں کو 30ہزار روپے اورجن وہیکل کو چلانے کیلئے لائسنس بنوایا گیا ہو اس سے ہیوی وہیکل چلانے کی صور ت میں 30ہزا ر روپے جرمانہ تجویز کرنے سمیت 50مختلف اقسام کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے مختلف جرمانے مختص کیئے گئے ہیں جو ایک ہزار روپے سے 30ہزا رروپے تک ہیں ۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain