تازہ تر ین

عمران خان نے وزراءسے 100روزہ پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کر لی

اسلام آباد (صباح نیوز‘ اؑٓئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا سے حکومت کی 100 روزہ پلان سے متعلق کارکردگی رپورٹ مانگ لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراءسے 100 روزہ پلان سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 100 روزہ پلان کے دوران کتنے اہداف حاصل ہوئے، اس کی مکمل رپورٹ بنا کر دی جائے، کفایت شعاری مہم پر عملدرآمد سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے اور عوام کو ریلیف فراہمی سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 100 روزہ پلان میں حکومتی کارکردگی قوم کے سامنے لائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے 100روزہ پلان کے تحت وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارتوں کو پہلے مرحلے کی کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے، ہر وزارت کو تحریری رپورٹس جمع کرانا ہوگی کہ پلان کے اہداف حاصل ہوئے یا نہیں۔وزرا کو رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا، کفایت شعاری،سادگی پرعمل ہوا؟ عوام کو ریلیف کے لیے کیا اقدامات کیے اور حکومتی منشورپرعملدرآمد ، نئی اسکیموں، کرپشن کے سد باب کے لیے کیا اقدامات کیے۔تفصیلات کے مطابق 100روزہ پلان کے تحت وزیراعظم عمران خان نے وزارتوں کی کارکردگی کا پہلے جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارتوں کو 100 روزہ پلان کے پہلے مرحلے کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر وزرا کی بھاگ دوڑ جاری ہے اور منصوبہ بندی پر عملدرآمد مزید تیز ہوگیا ہے ، ہر وزارت کو تحریری رپورٹس جمع کرانا ہوگی کہ پلان کے اہداف حاصل ہوئے یا نہیں۔وزرا کو رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا، کفایت شعاری،سادگی پرعمل ہوا؟ عوام کو ریلیف کے لیے کیا اقدامات کیے اور حکومتی منشورپرعملدرآمد ، نئی اسکیموں، کرپشن کے سد باب کے لیے کیا اقدامات کیے۔وزیر اعظم وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سا منے لائیں گے اور اعلی کارکردگی کے حامل وزراکوحکومتی و عوامی سطح پر کریڈٹ دیں گے۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، پاک فوج انسداد پولیو ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے گی۔جمعہ کوعمران خان کی زیرصدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں مرض کے خاتمے کےلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو قومی مقصد ہے، مرض کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات اور عوامی آگاہی پیدا کی جائے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے اور ملک سے پولیو کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔ انہوں نے وزرائے اعلی کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے صوبوں میں پولیو کے خاتمے کیلئے آگاہی مہم چلائیں۔ اس موقع پر وزرائے اعلیٰ نے عمران خان کو اپنے صوبوں میں انسداد پولیو کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو آگا ہ کیا کہ پاک فوج انسداد پولیو مہم میں مکمل تعاون کرے گی اورپولیو ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے۔اسلام آباد (آئی این پی )وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ بعض قوتیں فاٹا انضمام کے خلاف کام کر رہی ہیں اوراپنے مذموم مقاصد کی خاطر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں، ہم نے ملکر ان قوتوں کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے ، انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل میں فاٹا کے لوگوں کو پتہ چلنا چاہیے کہ انضمام انہی کی بہتری اور بھلائی کے لئے کیا گیا ہے، انضمام کے بعد انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل کو اس انداز میں سر انجام دیا جائے کہ وہ لوگوں کے لئے دشواری کا باعث نہ بنے ، مشرقی اور مغربی جرمنی کے انضمام کی مثال دیکھی جائے تو پتہ چلتاہے کہ قبائلی علاقے تعمیر و ترقی کے حوالے سے ملک کے دیگر حصوں سے کافی پیچھے ہیں، ان علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لئے سب کو مل جل کر کوشش کرنا ہوگی ، وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کو حصہ دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ جمعہ کووزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت فاٹا انضمام کے بعد انتظامی و دیگر معاملات پراب تک ہونے والی پیش رفت پر وزیرِ اعظم آفس میں اعلی سطحی اجلاس ہواجس میں وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری، گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان ، وزیرِ اعلی محمود خان، وزیرِ اعظم کے مشیر شہزاد ارباب، فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینٹرز اور پارلیمنٹیرینز اور دیگر افسران شریک ہوئے۔ وزیرِ اعظم کو فاٹا انضمام کے بعد انتظامی و دیگر معاملات پر اب تک ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں اب تک فاٹا سیکریٹریٹ کے کئی محکمے صوبہ خیبر پختونخواہ کو منتقل کیے جا چکے ہیں ان محکموں میں تعلیم، زکو، عشر، سوشل ویلفیئر اور پاپولیشن ویلفیئر شامل ہیں۔ دیگر محکموں کی منتقلی پر بھی کام جاری ہے، انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لئے دس سالہ منصوبہ بندی کے لئے خصوصی کمیٹی وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا کی سربراہی میں تشکیل دی جا چکی ہے۔ انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لئے این ایف سی کا تین فیصد مختص کرنے کے لئے وفاق سے مشاورت جاری ہے۔ وزیرِ اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت فاٹا کے غریب عوام کو صحت سہولت کارڈکی فراہمی کے لئے و فاقی حکومت کی جانب سے بجٹ میں 1.1ارب روپیہ منظور کیا گیا ہے۔ فاٹا کے علاقوں میں ٹیکس کے حوالے سے پانچ سالہ چھوٹ دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جا چکا ہے۔ فاٹاکا سالانہ ترقیاتی پروگرام (2018-19) منظور کیا جا چکا ہے۔ انضمام شدہ علاقوں میں حلقہ بندیوں کا کام جاری ہے جسے دسمبر 2018تک مکمل کر لیا جائے گا۔ عدالتی و ویگر معاملات پر پیش رفت پر بھی وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ فاٹا انضمام قبائلی علاقوں کے لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے اور ان میں واضح بہتری لانے کے مقصد کے پیش نظر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں فاٹا انضمام کے خلاف کام کر رہی ہیں اوراپنے مذموم مقاصد کی خاطر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں، ہم نے ملکر ان قوتوں کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل میں فاٹا کے لوگوں کو پتہ چلنا چاہیے کہ انضمام انہی کی بہتری اور بھلائی کے لئے کیا گیا ہے، انضمام کے بعد انتظامی و دیگر اصلاحات کے عمل کو اس انداز میں سر انجام دیا جائے کہ وہ لوگوں کے لئے دشواری کا باعث نہ بنے۔ وزیرِ اعظم نے مشرقی اور مغربی جرمنی کے انضمام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقے تعمیر و ترقی کے حوالے سے ملک کے دیگر حصوں سے کافی پیچھے ہیں، ان علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لئے سب کو مل جل کر کوشش کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کو حصہ دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ انضمام شدہ علاقوں میں افسران کی تعیناتی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان علاقوں میں صرف انہی افسران کو تعینات کیا جائے جن کی شہرت نیک ہو اور جن میں عوام کی خدمت کا جذبہ ہو۔ جبکہ وزیرِاعظم عمران خان کو ایسیٹس ریکوری یونٹ نے ادارے اپنی کارکردگی کے حوالے سے بریف کیا اور اب تک ٹریس ہونے والی بیرون ملک جائیدادوں اور اثاثہ جات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم عمران خان کے زیر صدارت ایسیٹس ریکوری یونٹ کا اجلاس ہواجس میں ایسیٹس ریکوری یونٹ نے وزیرِ اعظم کو اپنی کارکردگی کے حوالے سے بریف کیا اور اب تک ٹریس ہونے والی بیرون ملک جائیدادوں اور اثاثہ جات کی تفصیلات اور ان کی وطن واپسی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain