لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)کالم نگار میاں سیف الرحمان نے کہا ہے کہ قانون کی گرفت سے اگر کوئی بھاگنے کی کوشش کرے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔کچھ ل لوگ سمجھتے ہیں ہم پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا دورہ میڈیا او ر پراپیگنڈہ کا ۔مافیا کے پیچھے کوئی نہ کوئی تو ہوتا ہے ہم ایسے قوانین کوسپورٹ کرتے ہیں جو ہمیں سوٹ کرتے ہیں۔ہمارے ہاں تو سیاست جرم کی ایک شکل بن گئی ہے۔انصاف کے عالمی تقاضے ہیں جو دنیا بھر میں ایک جیسے ہیں ۔امریکہ توڈومور کا مطالبہ کر لیتا ہے تو کیا پاکستان عافیہ صدیقی کے لئے بات نہیں کر سکتا۔کالم نگارمیاں افضل نے کہا کہ ہر دو نمبر آدمی کے پیچھے کوئی ڈان ہوتا ہے۔اسحاق ڈار کے گھر سے جو گاڑیاں غائب ہوئیں کیا اداروں کو نہیں پتہ اسحاق ڈار تو باہر بیٹھا ہے تو ظاہر ہے کوئی نہ کوئی تو ہے جس نے گاڑیاں غائب کی ہیں۔اسحاق ڈار کے گرفتار ہوجائیں تو بہت کچھ سامنے آئے گا۔یہاں وہ کچھ ہوا جس کا ہم تصور تک نہیں کر سکتے جو جھوٹ نہیں بولتا وہ سیاستدان ہی نہیں۔جو سب کا دوست ہوتا ہے وہ کسی کا دوست نہیں ہوتا۔اس میں شک نہیں ہمارا خزانہ چوری ہوا ہے اور چور بھی سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ڈاکٹر عافیہ کے لئے ایک پلیٹ فارم پر بات شروع ہوئی۔عافیہ کو اتنی لمبی سزا قانون کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ اسحاق ڈار کے آنے سے بہت سے پنڈوروا باکس کھلیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات پر ایسی پابندی لگ جانا کہ وہ سینیٹ میں نہیں جا سکتے جب تک معافی نہ مانگ لیں آخر یہ کیسے ہوا اس کے پیچھے کون ہے۔آخر عافیہ پر الزام کیا ہیں وہ ایک سائنسدان ہیں ایک کیمیکل بناتے ہوئے وہ غائب ہو گئی ان کی گرفتاری افغانستان سے ڈال دی گئی لیکن پتہ نہیں وہ کیمیکل بنا بھی رہی تھیں کہ نہیں۔