تازہ تر ین

مسلح افواج کو چوکس رہنے کا حکم …. صورتحال کشیدہ

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت پر انتہائی صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے، ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اقوام متحدہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور کشیدگی میں بلا جواز اضافے کا نوٹس لے، ہماری مسلح افواج فائر کرنے میں پہل نہیں کرتیں تاہم کسی بھی جارحیت کا ہمیشہ بھرپور انداز میں جواب دیں گی، پاکستان خطے اور اس سے باہر امن، سلامتی اور خوشحالی کے حصول کے لئے امریکہ کی نومنتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے جبکہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں شرکاءکو بتایاگیا ہے کہ بھارتی افواج کی طرف سے فائرنگ کے حالیہ واقعات کے نتیجہ میں 26 شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے منگل کو وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کنٹرول لائن کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر سینئر حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔اجلاس میں مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے ایل او سی کی صورتحال پر بریفنگ اور بھمبر میں سات پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر حکومتی ردعمل سے متعلق شرکاءکو آگاہ کیا۔وزیراعظم کے مشیر نے وزیراعظم کو بھارت کی جانب سے شہری آبادی کے علاقوں کو ہدف بنا کر اندھا دھند فائرنگ کرنے اور گولہ باری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج کی طرف سے فائرنگ کے حالیہ واقعات کے نتیجہ میں 26 شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں جو 2003ءکی سیز فائر مفاہمت اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے شہداءکے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بھارتی تشدد کے باوجود انتہائی ضبط کا مظاہرہ کر رہا ہے جسے ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایسے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں کیا جا سکتا اور ہم کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی سرزمین کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں دانستہ اضافہ علاقائی امن و سلامتی کےلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور بے گناہ افراد کے خلاف بدترین نوعیت کے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کو لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں بلا جواز اضافہ کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج فائر کرنے میں پہل نہیں کرتیں لیکن وہ کسی بھی جارحیت کا ہمیشہ بھرپور انداز میں جواب دیں گی۔ وزیراعظم کو امریکہ میں حالیہ صدارتی انتخابات کے تناظر میں پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط اور سٹریٹجک شراکت داری 7 دہائیوں کے طویل عرصہ پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور اس سے باہر امن، سلامتی اور خوشحالی کے حصول کے لئے امریکہ کی نومنتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain