اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں ترک اس وقت ترک سکول سسٹم سے 417 ترک شہری منسلک ہیں‘ جن میں 132 اساتذہ ان کے اہل خانہ شامل ہیںاس وقت ترک سکول سسٹم سے 417 ترک شہری منسلک ہیں‘ جن میں 132 اساتذہ ان کے اہل خانہ شامل ہیںسکولوں کے اساتذہ اور عملے کو تین دن کے اندر (20 نومبر تک) ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دوسری طرف پاک ترک انٹرنیشنل سکولز اینڈ کالجز کی انتظامیہ کی طرف سے حکومت کے اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق اس وقت ترک سکول سسٹم سے 417 ترک شہری منسلک ہیں جن میں 132 اساتذہ اور باقی ان کے اہل خانہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان سب کے ویزے منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ پاک ترک سکول سسٹم معارف فاﺅنڈیشن کے حوالے کردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے یہ اقدامات ترک صدر رجب طیب اردگان کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں کئے گئے ہیں۔ یاد رہے پاک ترک سکول سسٹم کا تعلق فتح اللہ گولن سے جوڑا جاتا ہے جو امریکہ میں خودساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ترکی میں حالیہ ناکام انقلاب کے بعد ترک کی حکومت نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے مطالبہ کیا تھا کہ ترک سکول سسٹم کو بند کیا جائے اور دوسری طرف پاک ترک ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کمپنی لمیٹڈ بائی گارنٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین عالمگیر خان کی طرف سے ایک پبلک اناﺅنسمنٹ میں کیا گیا ہے کہ پاک ترک سکولز اینڈ کالجز مینجمنٹ کی طرف سے پاک ترک تعلیمی اداروں میں ملک بھر میں پڑھنے والے بچوں اور ان کے والدین کو یقین دلایا گیا ہے کہ اس سے تعلیمی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔