تازہ تر ین

عمران خان کر تار پور بارڈر کو یڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے

اسلام آباد، نئی دہلی (اے این این‘آئی این پی) بھارت نے کرتارپور بارڈر کھولنے پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی جبکہ پاکستان کی جانب سے مثبت اقدام کا خیر مقدم کیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ٹوئٹ میں کہا کہ کرتارپور بارڈر کھلنا دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے، بھارتی کابینہ نے کرتارپوربارڈر پرپاکستان کی تجویز کی توثیق کردی، یہ درست سمت میں قدم ہے، توقع ہے ایسے اقدامات سے سرحد کی دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔اس سے قبل بھارت کے دفترخارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو خط لکھ کر کرتارپور کوریڈور کھولنے پر شکریہ ادا کیا، سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کا کہنا تھا کرتارپورسے متعلق پاکستان کا موقف خوش آئند ہے۔دوسری جانب بھارت کی کابینہ نے کرتارپور بارڈر تک کوریڈورکی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ، بھارتی میڈیا کے مطابق کوریڈور گورداسپور میں ڈیرہ بابا نانک سے بین الاقوامی بارڈرتک بنائی جائے گی۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کو کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ کرچکا ہے، وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس سے پہلے سردار رمیش سنگھ نے بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر کرتارپور بارڈر کھولنے کے فیصلے پر حکومت پاکستان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔واضح رہے رواں سال اگست میں بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کی حلف برداری میں شرکت کی اور آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ مختصر ملاقات کی تھی، ملاقات میں آرمی چیف نے نوجوت سنگھ سدھو سے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، خیریت دریافت کی اور انہیں کرتارپور کوریڈور کھولنے کی خوشخبری سنائی تھی۔خیال رہے دربار کرتارپور ضلع نارووال میں ہے جبکہ اس کے دوسری جانب سرحد پار بھارتی تحصیل بٹالہ میں ڈیرہ بابا گرونانک ہے، پاکستان نہ پہنچنے والے سکھ یاتری دوربین سے دربار کرتا سنگھ کا نظارہ کرتے ہیں۔ اسلام آباد (آئی این پی) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ باباگرونانک کی 550ویں سالگرہ پر کرتارپورہ راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا، پاکستان بھارت کو کرتارپورہ راہداری کھولنے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کر چکا ہے۔ جمعرات کو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان بھارت کو کرتارپورہ راہداری کھولنے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کر چکا ہے، بابا گرونانک کی 550ویں سالگرہ پر کرتارپورہ راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا، وزیراعظم عمران خان 28نومبر کو کرتارپورہ راہداری کھولنے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، پاکستان اس موقع پر سکھ برادری کو شرکت کےلئے خوش آمدید کہتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی کابینہ نے کرتارپورہ سرحد کھولنے کی منظوری دے دی، کرتارپورہ سرحد کھولنا درست سمت کی جانب اہم قدم ہے،بھارت کو کرتارپورہ سرحد کھولنے کی تجویز پاکستان نے دی تھی۔ جمعرات کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر فواد چوہدری نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ بھارتی کابینہ نے کرتارپورہ سرحد کھولنے کی منظوری دے دی، بھارت کو کرتارپورہ سرحد کھولنے کی تجویز پاکستان نے دی تھی، بھارتی کابینہ کی توثیق دونوں ممالک کے امن پسندوں کی فتح ہے، کرتارپورہ سرحد کھولنا درست سمت کی جانب اہم قدم ہے، ایسے اقدامات سے دونوں اطراف کے امن پسندوں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راہداری منصوبہ 3 سے 4 کلو میٹر پر مشتمل ہے جس سے سکھ یاتری سال بھر باآسانی ننکانہ صاحب جاسکیں گے۔یاد رہے کہ ضلع نارووال میں واقع کرتار پور بھارتی سرحد سے متصل علاقہ ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے اور یہیں گردوارے میں ان کی قبر بھی ہے۔سکھ یاتریوں کو کرتارپور تک پہنچنے کے لیے پہلے لاہور اور پھر تقریبا 130 کلو میٹر کا سفر طے کر کے نارووال پہنچنا پڑتا تھا جب کہ بھارتی حدود سے کرتارپور 3 سے 4 کلو میٹر دوری پر ہے۔تحریک انصاف کی حکومت نے کہا تھا کہ سکھ یاتریوں کے لیے سرحد کھولنے کے حوالے سے ایک نظام وضع کیا گیا ہے تاہم اس کا انحصار بھارت کے ردِعمل پر ہے۔پاکستان اور بھارت کی حدود میں راہداری کی تعمیر کے بعد سکھ یاتری براہ راست کرتارپور پہنچ سکیں گے۔کرتارپور کا سرحدی راستہ کھولنے سے متعلق بھارت میں اس وقت تنازع کھڑا ہوا جب بھارتی سابق کرکٹر، کامیڈین اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم عمران خان کی حلف برداری کی تقریب کے بعد واپس بھارت جا کر بیان دیا۔سدھو کا کہنا تھا کہ پاکستان فوج کے سربراہ نے انہیں گلے لگا کہ کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں اور آئندہ برس بابا گرونانک کے جنم دن پر کرتارپور کی سرحد کھول دیں گے، جس پر بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سدھو کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain