لاہور (ویب ڈیسک)لاہور کی احتساب عدالت نے سابق ڈی پی او گجرات اور سابق ایس ایس پی نواب شاہ رائے اعجاز کو 10 روزہ ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو کے حوالے کردیا۔نیب نے رائے اعجاز کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نجم الحسن بخاری نے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔اپنی درخواست میں نیب حکام کی جانب سے عدالت سے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔نیب کی جانب سے بتایا گیا کہ رائے اعجاز پر بطور ڈی پی او گجرات کرپشن کا الزام ہے اور انہوں پیٹرول اور وردیوں کے ٹھیکے میں قومی خزانے کو 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔خیال رہے کہ نیب کی جانب سے جب رائے اعجاز کو گرفتار کیا گیا تو اس وقت وہ سندھ میں بطور سنیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔رائے اعجاز احمد نے بھی عدالت میں خود اپنی صفائی میں دلائل دیے اور کہا کہ نیب کے مذکورہ کیس میں محکمہ اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات کرچکا ہے اور اپنی رپورٹ بھی دے چکا ہے۔سابق ایس ایس پی نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں کسی بھی طرح کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی تھی۔رائے اعجاز احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے میرا دامن صاف ہے، لیکن نیب کی جانب سے 70 کروڑ روپے کا الزام عائد کرکے میرا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے جبکہ میری گرفتاری بھی غیر قانونی ہے۔لاہور کی احتساب عدالت فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے رائے اعجاز کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔خیال رہے کہ سابق ایس ایس پی کو نیب نے کراچی کی شاہرہ فیصل سے گرفتار کیا تھا جبکہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے اس کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔