تازہ تر ین

غیر اعلانیہ جنگ شروع ،نئے خطرات کے مرکزی کردارہمارے اپنے گمراہ لوگ ہیں ،آرمی چیف

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک‘نیوز ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ دوستی کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھے جبکہ انہوں نے یہ بیھ کہا کہ ملک کو درپیش نئے خطرات کے مرکزی کردار ہمارے اپنے گمراہ لوگ ہیں،انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی ہیئت تبدیل کر دی، جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنیوالی قوموں کی جنگی صلاحیتیں بہتر ہوگئیں، ہمارے خلاف ایک اور غیر اعلانیہ جنگ شروع کی جا چکی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا نئے خطرات اپنے ہی لوگوں کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں، دہشت گردی کے بعد ہمیں رجعت پسندی کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے مشرقی و مغربی سرحدوں پر بہت سے تنازعات دیکھے، جنگیں عوام کیلئے موت، تباہی اور مصائب لاتی ہیں، تمام مسائل بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا افغانستان میں امن لانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، بھارت کی جانب امن اور دوستی کا ہاتھ بڑھایا، امن سب کے مفاد میں ہے، وقت آگیا ہے بھوک، بیماری اور جہالت کیخلاف لڑا جائے۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت پرواضح کیا ہے کہ دوستی کی پیشکش کو کمزور نہ سمجھے ¾امن سب کے حق میں ہے ¾ تمام تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جاسکتا ہے ¾ ایک دوسرے سے لڑنے کی بجائے بھوک، ناخواندگی اور بیماریوں سے جنگ کرنی چاہیے ¾ افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سخت محنت کررہے ہیں ¾ بہت بھاری قیمت چکانے کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے ¾دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ابھی باقی ہے ¾جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی نوعیت اور طاقت کے توازن کو تبدیل کردیا ہے ¾سائنس ٹیکنالوجی میں جدید ترقی سے خود کو باخبر رکھنا ضروری ہے، ہم ہائبرڈ جنگ کے بڑھتے خطرات کا شکار ہیں جس سے نمٹنے کےلئے ہمیں روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا اور نیا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، دشمن کی نئی چالوں کو سمجھ کر جواب دینے کےلئے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا ¾ میڈیا، فکری محاذ اور سائبر اسپیس میں بھی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ ہفتہ کو آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں شرکت کی اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ نیول اکیڈمی کراچی سے پاس آو¿ٹ ہونے والوں میں غیر ملکی کیڈٹس بھی شامل تھے جن کا تعلق بحرین، اردن، مالدیپ، قطر، سعودی عرب، یمن اور دیگر دوست ممالک سے تھا۔ آرمی چیف نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے اپنے ملک جاکر پاکستان کے لیے خیرسگالی سفیر کا کردار ادا کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بہت بھاری قیمت چکانے کے بعد ملک میں امن قائم ہوا ہے، ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا، آج کی پریڈ میں خواتین کیڈٹس کو دیکھ کر خوشی ہوئی جو کہ ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کے ان کے عزم کا اظہار ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے جنگوں کی نوعیت اور طاقت کے توازن کو تبدیل کردیا ہے، سائنس ٹیکنالوجی میں جدید ترقی سے خود کو باخبر رکھنا ضروری ہے، ہم ہائبرڈ جنگ کے بڑھتے خطرات کا شکار ہیں جس سے نمٹنے کے لیے ہمیں روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا اور نیا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، دشمن کی نئی چالوں کو سمجھ کر ان کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا اور میڈیا، فکری محاذ اور سائبر اسپیس میں بھی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہمیں غیر اعلانیہ جنگ کے سبوتاژ مرحلے یا دہشتگردی سے ابھی نکلنا ہے، نئے خطرات کے مرکزی کردار پہلے کی طرح ہمارے اپنے لوگ ہیں، زیادہ تر لوگ نفرت، خواہشات ، زبان، مذہب یا سوشل میڈیا کے ذریعے گمراہ ہوگئے ہیں، ہمارے بعض اپنے نوجوان لڑکے لڑکیاں ایسے خطرناک اور جارحانہ بیانیوں کا شکار بن جاتے ہیں، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں زیادہ بہتر بیانیہ پیش کرنا ہوگا، یہ اسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم میں صبر سے تنقید کا سامنا کرنے کی صلاحیت ہو، خطرات سے نمٹنے کیلئے دانشورانہ مہارت اور منطق کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان 1971، 1979 اور 2001 کے ہولناک اثرات سے گزرا ہے ¾پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے کیونکہ جنگوں سے تباہی و ہلاکتوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، تمام تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جاسکتا ہے اور امن سب کے حق میں ہے، اسی لیے افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کے لیے سخت محنت کررہے ہیں، ہماری نئی حکومت نے پورے خلوص کے ساتھ بھارت کی طرف بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے لیکن اس دوستی کی پیشکش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، ایک دوسرے سے لڑنے کی بجائے بھوک، ناخواندگی اور بیماریوں سے جنگ کرنی چاہیے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے،کوئی بھی ہمیں اور ہماری آزادی کو خطرات سے دوچار نہیں کر سکتا،یہ وقت ہے کہ ہم اپنے خوابوں کو پورا کریں اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں ،امن ہی سب کے مفاد میں ہے، دوستی کی پیشکش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ،جنگوں سے تباہی اور نقصان ہوتاہے ،مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحدراستہ ہیں ، نئی نسل کو آگے بڑھنا اور پھلنا پھولناہے،تنازعات کو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ ہفتہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نیول اکیڈمی کراچی میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ ہوئی۔ چیف آف آرمی سٹاف نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے۔ آرمی چیف نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ قائد اعظم گولڈ میڈل لیفٹیننٹ حارث علی خان کو دیا گیا،مڈشپ مین توقیر حسین کو سورڈ آف آنر(اعزازی شمشیر) سے نوازا گیا۔کیڈٹ محمد طلحہ مسعود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی گولڈ میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سعودی کیڈٹ احمد محمد العمری کو چیف آف دی نیول سٹاف گولڈ میڈل ایوارڈ، ایس ایس سی کورس سے کیڈٹ احمد نوید ملک کو کمانڈنٹ گولڈ میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain