سرینگر(ویب ڈیسک) پاک بھارت افواج کے درمیان گولہ باری کے تبادلہ اور بھارتی فوج کے آپریشنز کے بعدمقبوضہ وادی اور جنگ بندی لائن کے آر پار جنگلات میں بھیانک آگ بھڑک اٹھی۔قیمتی جنگل گزشتہ کئی ہفتوں سے جل رہے ہیں۔جنگ بندی لائن پر بھارتی فوج کی تاربندی کو نقصان پہنچا ہے جبکہبھارتی فوج کی نصب کی گئی زیر زمین بارودی سرنگیں زوردار دھماکوں سے پھٹ رہی ہیں۔ اکثر جنگلات ابھی بھی جل رہے ہیں ۔ سینکڑوں درخت اور جڑی بوٹیاں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی ہیں،آبادی کو بھی دھویں سے سانس لینے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کپوارہ کے فارسٹ دویڑن کامراج کہمیل اور کرناہ میں بھی بڑے پیمانے پرآگ لگی ہوئی ہے۔ لاکھوں سرسبز درخت اور جڑی بوٹیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ادھر کپوارہ اور ہندوارہ کے کئی جنگلات، جن میں ہلمت پورہ ، لدرون ، لانگ پتھری ، گزریال ، من ہامہ ، چھوڑی ، ہایہامہ ، رچھواری ، منی گاہ ، ترناڑ ، لیت پورہ ،مرہانہ وٹرسر لنگیٹ ،لچھی پورہ ، کرناہ کے جبڑی ، کرانو کھوئی ودیگر جنگلات میں بھیانک آگ لگی ہوئی ہے۔سرحدی قصبہ اوڑی کے نامبلا، جبلا ، مچی کرنگ ، چھولاں ، پرن تیلاں ، بونیار کے گگھر ہل ، چوٹالی علاقوں کے جنگلات میں بھی بڑے پیمانے پرآگ نے سرسبز جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ خشک موسم میں کائیر اور دیودار کے درختوں سے نکلنے والی چھوٹی ٹہنیاں اور دیگر پتے جب زمین پر گرتے ہیں تو وہ پٹرول بن جاتے ہیں۔