لاہور (نامہ نگار) ریس کورس کے علاقے چنبہ ہاﺅس میں مسلم لیگ ن ویمن نادرن ونگ پنجاب کی عہدے دار سمعیہ زریں چودھری کی پرسرار ہلاکت کا معاملہ تاحال حل نہ ہو سکا ، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے ایم این اے چودھری اشرف کی لے پالک بیٹی کے شوہر اور اس کے ایک دوست کے ساتھ مبینہ طور پر تعلقات تھے جو وقوعہ کے روز بھی اس کو کمرے میں ملنے آیا تھا ، جبکہ ایم این اے چودھری اشرف اس واقعہ کے بعد منظر عام سے غائب ہو گئے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ ریس کورس کے علاقے چنبہ ہاﺅس کے کمرہ نمبر 26سے چند روز قبل مسلم لیگ ن ویمن نادرن ونگ پنجاب کی عہدے دار سمعیہ زریں چودھری کی لاش ملی تھی جس کی ناک سے خون اور منہ سے جھاگ بہہ رہی تھی پولیس نے تمام شواہد فرانزک سائنس ایجنسی کے لئے بھجوا دیے ہیں تاکہ موت کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں ۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم این اے چودھری اشرف کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی اس نے اپنے ایک عزیز کی بیٹی کو لیکر پالا تھا جس کی اس نے چودھری غفار نامی شخص سے شادی کی تھی جو ساہیوال کا رہائشی ہے ۔ سمعیہ زریں چودھری کے چودھری غفار اور اس کے ایک دوست انعام کے ساتھ بھی مراسم تھے ، خاتون سمعیہ زریں چودھری اکثر سیاسی پارٹی جلسوں اور نجی محفلوں میں چودھری غفار کے ساتھ بھی دیکھی جاتی تھی۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ چودھری غفار نے خاتون سمعیہ زریں چودھری کو کہا تھا کہ وہ اس کو خواتین کی مخصوص نشت پر صوبائی وزیر بھی بنوائے گا جس کے بعد خاتون چودھری غفار اور اس کے دوست انعام کے ساتھ کافی زیادہ میل جول بڑھا لیا تھا ۔ وقوعہ کے روز بھی انعام کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ مبینہ طور پر چنبہ ہاﺅس آیا تھا اور خاتون کو ملکر واپس چلا گیا تھا ۔ دوسری جانب اس واقعہ کے بعد ایم این اے چودھری اشرف بھی منظر عام سے غائب ہو گئے ہیں انہوں نے اپنا موبائل فون بھی بند کرلیا ہے اور لوگوں سے بھی ملاقاتیں کم کر دی ہیں ۔ پولیس نے ان دونوں افراد سے بھی رابطہ کرلیا ہے اور ان کے بیانات بھی قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان سے بھی تفتیش کی جا سکے ۔ خاتون سمعیہ زریں چودھری کا شوہر آصف محمود بھی آج لاہور پہنچ رہا ہے اور وہ متعلقہ پولیس سے بھی ملاقات کرے گا تاکہ اس کو اب تک ہونے والے تفتیش کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے ۔ تاحال پولیس تمام تر کوششوں کے باوجود بھی خاتون سمعیہ زریں کی پرسرار موت کے معمہ کو حل کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے ۔ چنبہ ہاﺅس کے کمرہ نمبر 26میں پرسرار طور پر جاں بحق ہونے والی سمعیہ زریں چودھری کے بیگ سے پولیس کو کوکین بھی ملی تھی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی موت شبہ ہے کہ کوکین کی زیادہ مقدار استعمال کرنے سے ہو سکتی ہے ۔ تاہم موت کی وجوہات اور خاتون کے کوکین کے استعمال کے حوالے سے ختمی رائے فرائزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو گی ۔ پولیس حکام کی جانب سے فرائنز ک سائنس ایجنسی کے اعلیٰ افسران کو خط لکھا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد ان کو سمعیہ زریں چودھری کی فرانزک رپورٹ فراہم کریں تاکہ ا س کیس کو سلجھایا جا سکے ۔ دوسری جانب کیس کے تفتیشی ہومی سائیڈ انچارج اللہ رکھا کا کہنا ہے کہ چنبہ ہاﺅس میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کی وجہ سے ان کو چنبہ ہاﺅس میں آنے اور جانے والے کسی بھی شخص کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ۔ چنبہ ہاﺅس میں سکیورٹی کیمرے خراب ہونا سکیورٹی پر ایک سوالیہ نشان ہے یا پھر جان بوجھ کر چنبہ ہاﺅس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو چھپا دیا گیا ہے اور کیمروں کی خرابی کا بہانہ بنایا گیا ہے اصل حقائق کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔