لاہور (ویب ڈیسک)دو دن سے مریم نوازنے جو مسئلہ کھڑا کیا یہ انکا وطیرہ ہے ۔وہ عدلیہ اور سلامتی کے اداروں پر بات کرتی ہیں ۔ایسے لگتا جیسے ہندوستان کے لوگ بول رہے ہیں ۔پرسوں کی پریس کانفرنس میں شہباز شریف خاموش بیٹھے رہے فضا میں دیکھتے رہے ۔شاید جج صاحب اعلی عدلیہ سے استدعا کریں کہ آڈیو ٹیپ کو دیکھیں ۔منڈی بہاوالدین میں جلسہ سے روکا نہیں گیا انکے پاس بیچنے کے لیے کچھ نہیں ہے ۔کیا بتائیں کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کی ہے اخلاق کا درس دیتی ہیں ۔ایون فیلڈ اپارٹمنٹ میں انکے بھائی چھپے ہوئے ہیں میری کوئی جائیداد نہیں یہ بیان مریم نے دیا ۔ن لیگ کی جانب سے عدلیہ پر دباو ڈالنے کی کوشش ہے ۔انہوں نے منی ٹریل فراہم نہیں کیا اس میں جج پر کیا دباو تھا ۔حدیبیہ کیس کو بند کیا گیا ایک کیس میں سزا اور ایک میں بریت دباو نہیں ہے ۔افواج پاکستان اور اداروں کے خلاف باتیں کرتے رہے ۔رانا ثناءاللہ سے بہت کچھ نکلے گا ان پر چنیوٹ میں پہلی ایف آئی آر ن لیگ نے کروائی ۔پیپلز پارٹی کے حوصلہ کو داد دینی پڑے گی پیپلز پارٹی کے خلاف رانا ثناءاللہ 12سال بیانات دیتے رہے ۔احتساب سب کا ہو رہا ہے حدیبیہ کھل جائے تو منی لانڈرنگ سامنے آجائے گی ۔دونوں جماعتوں کے خلاف جو کیسز بنائے گئے وہ انکے اپنے دور میں بنے تھے ۔سزا یافتہ شخص جلسے کرتا پھرے یہ کہا کا اصول ہے ۔ن لیگ میں تخت کی جنگ ہے نوازشریف مریم نواز اور شہباز شریف حمزہ شہباز کو آگے لانا چاہتے ہیں ۔ہم سب باتیں مانتے ہیں لیکن پہلے اپنی کرپشن کا حساب تو دیں ۔ن لیگ نے بھی انڈین بیانیہ پکڑا ہے انکی لائن بھی الطاف حسین جیسی ہے ۔عدلیہ کو اسکا نوٹس لینا چاہیے کہ انکا سزا یافتہ انکے خلاف بول رہا ہے ۔پیمرا کا کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے پیمرا خودمختار ادارہ ہے ۔میں سینسر شپ کے حق میں نہیں ہوں پیمرا خود فیصلہ کرے۔ن لیگ کے بہت سارے ارکان ان سے نالاں ہیں وہ شریف خاندان کی مزید غلامی کرنے سے قاصر ہیں ۔ن لیگ صرف رسید نہیں دینا چاہ رہے ۔آڈیو ویڈیو ٹیب کا فیصلہ کرلیا ہے کہ اسکا فرانزک آڈٹ کروائیں گے ۔جن لوگوں نے ویڈیو بنائی اور ڈبنگ کروائی اسکی چھان بین ہوگی ۔فارورڈ بلاک نہیں یہ ن لیگ کا ناراض گروپ ہے ۔چچا کو دور کرکے رات منڈی بہاوالدین میں انگلیاں ہلائی گئیں.۔ناصر بٹ کا کریکٹر مشکوک ہے عدلیہ کے لوگوں کو کسی کرمنل سے ملنا نہیں چاہیے ۔حدیبیہ کیس کو میرے خیال سے کھلنا چاہیے۔
