تازہ تر ین

پنجاب پولیس پھر بازی لے گئی …. ہائیکورٹ میں پولیس کیخلاف 12 ہزار درخواستیں

لاہور (سید مستحسن ندیم) 2016ءآیا اور گزرنے کے قریب ہے یہ سال بھی 10 محکموں کے لئے بھاری رہا اس سال بھی لاہور ہائی کورٹ میں 10 محکموں کے خلاف شکایت اور دادرسی کے لئے 56 ہزار9 سو 51 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں جن پر لاہور ہائی کورٹ کے ججوں نے سماعت جاری رکھی اور احکامات جاری کئے۔ 26 ہزار 9 سو2 رٹ درخواستوں پر شہریوں کی بروقت دادرسی کی گئی۔ لاہور ہائی کورٹ میں ان 10 محکموں کی طرف سے عدالتی احکامات نہ ماننے پر 4 زار 191 توہین عدالت کی پٹیشن بھی دائر ہوئیں۔ سب سے زیادہ حکم عدولی انسپکٹر جنرل آف پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) عثمان، سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس، لیسکو چیف قیصر زمان، سیکرٹری صحت پنجاب، سیکرٹری فنانس پنجاب، پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ ممتاز اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے کی۔ جس پر عدالتوں کو سخت نوٹس لینا پڑا۔ خبریں کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ رٹ درخواستیں محکمہ پولیس کے آفیسروں کی ناانصافیوں، حبس بیجا، تفتیش تبدیلی، ناقص تفتیش، تشدد، رشوت اور جھوٹے مقدمات درج کرنے کے اقدامات کے خلاف دائر ہوئیں۔ جس کی تعداد 12 ہزار 252 رہی۔ عدالتوں نے 3 ہزار 191 رٹ درخواستوں پر فوری احکامات جاری کئے۔ 209 شہریوں کو پولیس کی حبس بیجا سے برآمد کر کے رہا کروایا۔ 13 سو 19 ضمانتیں منظور ہوئیں 2 ہزار 142 کیسوں میں پولیس کو ناجائز تنگ اور حراساں کرنے سے روک دیا گیا۔ جبکہ مجموعی طور پر صوبہ بھر کے 252 پولیس ملازمین کے خلاف رشوت، فائرنگ کرنے اور مقدمات میں ملوث کرنے پر مقدمات درج کروائے گئے۔ دوسرے نمبر پر محکمہ واپڈا اور اس کی تقسیم کار کمپنیاں رہیں جن کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں 9 ہزار 119 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں۔ 3 ہزار 54 رٹ درخواستیں زائد بلوں کے خلاف تھیں 2 ہزار 79 زائد بلوں کے خلاف رٹ درخواستیں جزوی منظور کرتے ہوئے بلوں کی درستگی کے احکامات جاری کئے گئے۔ ایل ڈی اے اس بار بھی تیسرے نمبر پر رہا جس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں 7 ہزار 84 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں۔ 4 ہزار 121 رٹ درخواستیں کمرشلائز پالیسی (فیسوں) ٹیکس اور متبادل پلاٹوں کے حصول کے لئے دائر کی گئیں 419 توہین عدالت کی پٹیشن پر ایل ڈی اے حکام کو نوٹس جاری کئے گئے۔ چوتھے نمبر پر محکمہ ایکسائز رہا اس محکمے کے خلاف رواں سال 5 ہزار 759 رٹ درخواستیں دائر ہوئیں۔ ان میں 2 ہزار 132 رٹ درخواستیں لگژری ٹیکس کے خلاف تھیں۔ پانچویں نمبر پر محکمہ ہیلتھ کے خلاف 5 ہزار 820 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں جن میں ہیلتھ کیئر کمیشن میڈیکل سٹوروں پر چھاپوں اور فیکٹریوں پر چھاپوں کے خلاف 14 سو 82 رٹ درخواستیں شامل ہیں۔ 6 ویں نمبر پر ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب رہا جس کے خلاف 5 ہزار 520رٹ درخواستیں دائر ہوئیں۔ ان میں نظر بندیوں اور شیڈول فور لسٹ میں نام شامل کرنے کے خلاف 3 ہزار 342 رٹ درخواستیں شامل ہیں 7 ویں نمبر پر محکمہ تعلیم پنجاب کے خلاف 4 ہزار 136 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں۔ ان میں سیاسی تبادلوں کے خلاف 4 ہزار 253 رٹ درخواستیں شامل ہیں۔8 ویں نمبر پر محکمہ ایس این جی پی ایل (سوئی گیس) رہا جس کے خلاف دادرسی کے لئے عوام نے 3 ہزار 105 رٹ درخواستیں دائر کیں ان میں 13 سو 54 رٹ درخواستیں گیس کنکشن کے حصول کے لئے تعین 9 ویں نمبر پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی رہا جن کے خلاف 2 ہزار 883 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں ان میں 7 سو94 رٹ درخواستیں فوڈ اتھارٹی کے چھاپوں اور دکانیں، ہوٹل وغیرہ سیل کرنے کے خلاف تھیں۔ 10 ویں نمبر پر محکمہ پنجاب، بلدیات رہا جس کے خلاف 2 ہزار 270 رٹ درخواستیں دائر کی گئیں ان میں 14 سو رٹ درخواستیں بلدیاتی الیکشن نہ لڑنے کی اجازت، کاغدات نامزدگی مسترد کرنے یا منظور کرنے اور ریٹرننگ آفیسروں کے فیصلوں کے خلاف تھیں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain