تازہ تر ین

اقوام متحدہ کے مبصرین کا وادی نیلم دورہ ،کلسٹر بم برآمد ، بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب

وادی نیلم‘ سری نگری‘ مظفر آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے نمائندوں نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا ہے، رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مبصرین نے بھارتی جارحیت کے شواہد اپنی آنکھوں سے دیکھے، یو این کے مبصرین نے ایل او سی کے قریب وادی نیلم کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، مبصرین کے دورہ سے ایک بار پھر بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا۔ وادی نیلم میں بھارتی فوج نے ایل اوسی کے مختلف علاقوں میں کلسٹربم پھینکے، ایل اوسی کے علاقے نوسیری میں پڑے کلسٹر بم بھی یواین او کے نمائندوں نے دیکھے، ایل اوسی کے قریب متاثرہ شہریوں سے بھی یواین اوکے نمائندوں نے صورتحال معلوم کی اور کلسٹر بموں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقبوضہ کشمیر میںصورت حال انتہائی کشیدہ ، بھارت نے پونچھ کے علاقے میں کمانڈوز کو بھیج دیا ، بھارتی عزائم نے کشمیر میں خوف کی فضا پیدا کردی ہے. بھارتی افواج کے ٹاپ کی فوجی بٹالین کو ٹاسکے دے دیاگیا ،باغی ٹی وی کو مقبوضہ کشمیر سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ پونچھ کے علاقےمیں بھارت نے کمانڈوز کو تعینات کردیا ہے. یہ کمانڈوز جنہیں رپیڈ فورس کہا جاتا ہے اس وقت پونچھ کی شاہراہوں پر مارچ کررہی ہیں.ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کے یہ دستے پاکستانی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں اور امکان ہے کہ سرحدی علاقوں میں کوئی بڑا آپریشن ہونے جارہاہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آ گئے، آزاد کشمیر کے علاقے نوسیری میں کلسٹر بم بکھرے پڑے ہیں۔ نجی ٹی موی کے مطابق بچہ کلسٹر بم کو کھلونا سمجھ کر گھر لے گیا، کھیل کے دوران بم پھٹنے سے زخمی ہو گیا۔ بھارت کی جانب سے وادی نیلم میں کلسٹر بموں کے استعمال کےناقابل تردید ثبوت خصوصی میڈیا کوریج کے دوران سامنے آگئے، نوسیری کے علاقے میں گھروں کے پاس کلسٹر بم بکھرے پڑے ہیں جن سے اس علاقے میں چار شہادتیں ہو چکیں جبکہ11 افراد زخمی بھی ہوئے۔علاقے میں ایک اور ناخوشگوار واقعہ اسوقت پیش آیا جب ایک معصوم بچہ کلسٹر بم کھلونا سمجھ کر گھر لے گیا جہاں وہ بم پھٹ گیا اور بچہ زخمی ہو گیا جسے علاج کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میںآج شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں مزید7 کشمیری نوجوانوںکو شہید کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیرن میں شہید کیاگیا۔دریں اثناءشوپیان کے علاقے پنڈوشن میں 40گھنٹے طویل محاصری اورتلاشی کارروائی کے بعد ایک مکان کے ملبے سے مزید 2لاشیں برآمد ہوئی ہیںجس سے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔ ایک لاش کی شناخت ایک غیر ریاستی مزدور کے طورپر ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کی ایڈوائزری کے بعدوادی میں مقیم سیاحوں اور یاتریوں نے وادی سے نکلنے کا آغازکردیا ہے۔ اسکے ساتھ ہی وادی میں ہزاروں کی تعداد میں غیر ریاستی مزدوروں نے بھی وادی سے کوچ کرنیکا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ دریں اثنا وادی کے پیٹرول پمپوں کے باہر بدستوررش ہے جبکہ اے ٹی ایموں کے باہر بھی قطاریں لگی رہیں۔ محکمہ سیاحت کے حکام نے کہا ہے کہ وادی کے مختلف مقامات پر قریب 25 سے 30ہزار سیاح مقیم تھے جنہیں جمعہ کی شام زبردستی ہوٹلوں سے نکالا گیا اور رات کے دوران ہی سرینگر لایا گیا۔سرکاری طور پر گاڑیوں کا انتظام کیا گیا تھا اور روڑ ٹرانسپورٹ کی بسیں اس کام پر لگا دی گئیں تھیں۔جمعہ کی شام ہی سیول ایوی ایشن حکام کی ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی جس میں سنیچر سے اضافی پروازوں کا اہتمام کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔ قریب 10ہزار سیاح پروازوں کے ذریعہ نئی دہلی روانہ ہوچکے ہیں اور اتوار کی شام تک سبھی سیاحوں کو دلی روانہ کیا جائیگا۔سرینگر ائر پورٹ پر سنیچر کو پہلی بار جم غفیر دیکھنے کو مل رہا تھا۔ ہر منٹ کے بعد پروازیں اڑان بھر رہی تھیں۔ لیکن ایڈوائزری جاری ہونے کے فورا بعد ٹکٹوں کی قیمتوں میں نا قابل یقین اضافہ ہوا اور فی ٹکٹ 41000سے 51000میں فروخت ہورہی تھی۔ادھرایک سنیئر آفیسر نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پہلگام اور بال تل میں موجود 5000 یاتریوں کو جمعہ کی شام سے ہی جموںروانہ کرنے کا آغاز کیا گیا اور ہفتہکی دوپہر تک سبھی یاتری چلے گئے تھے۔ تاہم لنگر لگانے والوں کی اچھی خاصی تعداد ابھی بھی موجود ہے جنہیں اتوار کی شام تک جموں روانہ کیا جائیگا۔ہوٹل ایسوسی ایشن کے ایک نمائندے نے بتایا کہ پہلگام اور گلمرگ کے علاوہ سونہ مرگ، یوسمرگ اور سرینگر ہوٹلوں میں مقیم سیاحوں کو حکام کی جانب سے زبردستی نکالا گیا۔اس دوران وادی میں مقیم غیر ریاستی مزدوروں میں تشویش کی لہر دور گئی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں غیر ریاستی مزدوروں نے وادی سے کوچ کرنیکا آغاز کردیا ہے۔سوشل میڈیا پر کئی ایک بیرون ریاستوں کے مزدوروں کو روتے بلکتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ادھراگرچہ حکومت نے کہاہے کہ لوگوں کو افواہوں پر کوئی دھیان نہیں دینا چاہئے کیونکہ وادی میں ایسی کوئی بات نہیں ہے، تاہم اس کے باوجود بھی لوگ پٹرول پمپوں کے باہر جمع ہورہے ہیں۔ہفتہ کو بھی پیٹرول پمپوں پر صبح سی ہی بھاری رش تھا۔لالچوک ، کرن نگر ، ٹنگہ پورہ ، ایچ ایم ٹی اور دیگر کئی جگہوں پر پیٹرول پمپ خالی تھے جبکہ کئی پیٹرول پمپوںکو بند کیا گیا تھا ۔پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وادی میں پٹرول اور ڈیزل کی کوئی کمی نہیں ہے ۔عہدیدار نے بتایا کہ ان کے پاس2400 گاڑیاں موجود ہیں اور ان کے پاس پانپور اور زیون میں 3ڈیپو بھی ہیں جہاں پر روزانہ پٹرول اور ڈیزل سے بھری گاڑیاں پہنچتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حیدرپورہ میں ایک پٹرول پمپ کی کھپت ایک دن میں 2ہزار لیٹر ہے لیکن وہاں 24گھنٹوں کے دوران 20ہزار لیٹر پٹرول ختم ہو گیا ہے ۔ادھروادی میں موجود مختلف بنکوں کے اے ٹی ایمز پر بھی لوگوںکا بھاری رش دیکھا گیا اور کروڑوں روپے نکالے گئے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ نوسدہ پولیس کا بروقت ایکشن،گشت ڈیوٹی کے دوران انڈین آرمی کی جانب سے فائر کیے گئے 02کلسٹر بم برآمد۔ انسپکٹر سیکورٹی کی بروقت اطلاع، ایس پی عبدالرشید مغل نے حکام بالا کو آگاہ کر دیا۔ پاک فوج کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے۔ نیلم جہلم پولیس نے متاثرہ علاقہ اپنی تحویل میں لے لیا۔ مقبوضہ کشمیر میں حالات انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کرتے جارہے ہیں اوروادی سے آخری اطلاعات کے مطابق آج کی رات بڑی اہم اور رات کو کچھ بھی ہوسکتا ہے مقبوضہ وادی سے ذرائع کے مطابق فوج کو انہتائی چوکس کر دیا گیا ہے اور فوج نے پولیس اسٹیشنوں کا کنٹرول سنبھالنا شروع کردیا ہے۔ اطلاعات یہی ہیں کہ کسی بھی وقت پوری وادی میں کرفیو کا نفاذ ہوسکتا ہے یہ بھی ذرائع کے حوالےسے معلوم ہوا ہےکہ کرفیوکے نفاذ کے بعد بھارتی فوج کی طرف سے کسی بڑے اپریشن کے کیئے جانی کی اطلاعات ہیں. لوگ پہلے ہی گھروں سے باہر نہیں نکل رہے اور اگر کرفیوکا نفاذ ہوجاتاہے تو اس سے کمشیریوں کا جینا اور محال ہوجائے گا۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain