طورخم (ویب ڈیسک)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے بھارت اور افغانستان کے لیے جاسوسی کرنے والے افغان ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عمران شاہد نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کو طورخم بارڈر سے افغان ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ افغان ایجنٹ کے پاس افغان پاسپورٹ بھی موجود تھا اور وہ 5 مرتبہ بھارت بھی جاچکا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ عمر داو¿د نامی جاسوس افغانستان اور بھارتی ایجنسیوں کے لیے کام کررہا تھا۔عمران شاہد نے کہا کہ عمر داو¿د نامی افغان ایجنٹ کرک کا رہائشی ہے اور ملزم کے پاس پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کے پاسپورٹ موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان ایجنٹ نے پشتون لبریشن آرمی کے نام سے ایک گروہ تشکیل دیا تھا اور پشتونوں کو پاکستان کے سیکیورٹی اہلکاروں اور ملک کے خلاف بھڑکا رہا تھا۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم کو افغانستان کی حمایت حاصل ہے اور اسے وہاں ملازمت بھی دی گئی۔عمران شاہد نے کہا کہ ملزم 5 مرتبہ بھارت گیا، اس دوران جاسوس نے بھارت کی جامعات میں لیکچر اور مختلف چینلز کو انٹرویوز بھی دیے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا انسداد دہشت گردی کا محکمہ (سی ٹی ڈی) افغان ایجنٹ عمر داو¿د کے خلاف مزید تحقیقات کرے گا۔واضح رہے کہ ماضی میں بھی پاکستان میں بھارت کے لیے جاسوسی کرنے والے افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف مقدمات چلائے گئے۔3 مارچ 2016 کو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل کو غیرقانونی طور پر ملک میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔بعدازاں اپریل 2017 کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کی توثیق 10 اپریل کو ا?رمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی تھی۔بھارت نے 9 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی، اور درخواست کی تھی کہ آئی سی جے پاکستان کو بھارتی جاسوس کو پھانسی دینے سے روکے، جسے سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا تھا۔رواں سال 17 جولائی کو عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو پاکستانی فوجی عدالت کی جانب سے دیا جانے والا سزائے موت کا فیصلہ منسوخ اور حوالگی کی بھارتی استدعا بھی مسترد کردی تھی جبکہ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کلبھوشن کے دوسرے پاسپورٹ کو بھی اصلی قرار دیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پاکستان کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے۔بعدازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن کے تحت آج (2 ستمبر کو) قونصلر رسائی دے دی۔اطلاعات کے مطابق بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیہ، ویزہ افسر اور زیر حراست بھارتی جاسوس کے درمیان سب جیل میں یہ ملاقات 2 گھنٹے تک جاری رہی۔
