لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبائی دارالحکومت میں نوعمر بچے اغوا کر کے بردہ فروشوں اور دہشت گردوں کو فروخت کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ انکشاف گروہ کے چنگل سے رہائی پانے والے ایک بچے نے کیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق 4روز قبل سمن آباد کے رہائشی محنت کش زبیر کے 12سالہ بیٹے حنان کو نامعلوم افراد بے ہوش کر کے اغوا کر کے لے جا رہے تھے۔ گجرات کے نزدیک بچے کو خوش قسمتی سے ہوش آیا تو اس نے شور مچانا شروع کردیا۔ کار سوار اغواکاروں نے خود کو بچانے کیلئے اس بچے کو گاڑی سے باہر پھینک دیا اور فرار ہوگئے۔ مقامی لوگوں نے بچے سے اس کے والد کا نام اور فون نمبر پوچھ کر اطلاع دی۔ اہلخانہ جا کر بچے کو لے آئے۔ بچے نے پولیس کو بتایا کہ اغواکاروں میں 2خواتین بھی شامل تھیں جنہیں اغوا کے وقت خارجی راستوں پر پولیس سے بچنے کیلئے بطور ”اہلخانہ“ متعارف کرایا جاتا ہے۔ حنان کے مطابق اغواکار کہہ رہے تھے کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں فروخت کرنے سے رقم زیادہ ملے گی۔ رابطہ پر پولیس کا کہنا تھا بچے کے باپ نے درخواست دی مگر مزید کارروائی نہیں کروائی۔
گروہ‘ انکشاف
