تازہ تر ین

کرونا میں تیزی، مزید 52مریض تعداد 237شہری خوف میں مبتلا

لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، ملتان، سکھر (نمائندگان خبریں) لاہور میو ہسپتال میں کرونا آئسولیشن وارڈ میں داخل مشتبہ مریض ہلاک ہو گیا ۔مریض کو دو روز قبل میو ہسپتال لایا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران نامی شخص میں کرونا کی علامات تھیںعمران نامی شخص کو جگر کی تکلیف تھی۔عمران کو علامات پر کرونا وارڈ میں رکھا گیا تھاکروناوائرس کا مشتبہ حافظ آباد کا رہائشی تھا جسے ڈی ایچ کیو ہسپتال سے ریفر کیا گیا تھا مریض ایران اور مسکت سے آیا تھا اور اس میں کچھ علامات تھیںمریض کے رات کو کروناوائرس کے ٹیسٹ کے نمونے لیبارٹری بھجوا ئے گئے ۔سی ای او میو ہسپتال پروفیسر اسد اسلم کا کہنا تھا کہ غلام عمران کی موت کروناوائرس سے نہیں ہوئی غلام عمران کی کروناوائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آئی ہے۔مریض جگر کی بیماری میں مبتلا تھا جسے کرونا وائرس کی علامات تھیں۔چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے 166 ممالک میں پھیل چکا ہے، اب تک کورونا وائرس سے ڈیڑھ لاکھ افراد متاثر اور7 ہزارسے زائد ہلاک ہوچکے ہیں،خطرناک وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے،طبی ماہرین نے شہریوں کو فیس ماسک استعمال کرنے اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنےکا مشورہ دیا،پنجاب میں مزیدپانچ مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے جبکہ 27 مشکوک مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر علاج ہیں۔ کرونا وائرس کے لئے پنجاب حکومت کے اقدامات جاری، کرونا وائرس تشخیصی کٹ پرائیویٹ ہسپتالوں اور لیبارٹریز کو بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزارتِ صحت نے ملک میں کرونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مشتبہ 100 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے مشتبہ کیسز کی تعداد 533 ہو گئی ہے۔ وزارت قومی صحت کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اس دوران 499 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جبکہ اب تک 1571 افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں جن میں سے ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 187 ہے۔ رپورٹ کے مطابق 4 مریضوں کو صحت مند قرار دے کر ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے تاہم 183 افراد ملک کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں 7 مشتبہ کیس، پنجاب 17، سندھ میں 5 ، خیبر پختونخوا میں 25، بلوچستان میں 33، آزاد جموں کشمیر میں 11 اور گلگت بلتستان میں 2 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مشتبہ کیسز کی تعداد 100 رہی ہے۔ وزارت قومی صحت کے اعداد وشمار کے مطابق اس وقت وفاقی دارالحکومت میں کورونا کے مشتبہ کیسز کی تعداد 76، پنجاب میں 112، سندھ میں 140، خیبر پختونخوا میں 92 اور خیبر پختونخوا کے عارضی بے گھر افراد میں 5، بلوچستان میں 103، آزاد جموں کشمیر میں 20 اور گلگت بلتستان میں 25 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے مجموعی تعداد 533 ہو گئی ہے جن میںسے صرف 187 افراد میں کورونا وائرس کے نمونے مثبت آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس وقت تک وفاقی دارالحکومت میں مثبت کیسز 3، پنجاب میں ایک ، سندھ میں 147، خیبر پختونخوا میں 15 اور بلوچستان میں 14 جبکہ گلگت بلتستان میں تین مریض زیر علاج ہیں ۔رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت سے ایک اور سندھ سے تین مریضوں کو صحت مند قرار دے کرڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ وزارت قومی صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف داخلی مقامات پر 20 ہزار 187 افراد کی سکریننگ کی گئی ہے جن میں سے مشتبہ کیسز کی تعداد 95 ہے۔ اب تک چین اور ایران سمیت دیگر ممالک سے پاکستان پہنچنے والے 9 لاکھ 95 ہزار 821 مسافروں کی سکریننگ کی گئی۔ فیصل آباد میں کرونا وائرس کے 5 مشتبہ مریض سامنے آ گئے۔ 2 مریض الائیڈ ہسپتال، 2 جنرل ہسپتال غلام محمد آباد اور 1 مریض سول ہسپتال رپورٹ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کرونا وائرس کے 15مریضوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 17 افراد کے لیبارٹری ٹیسٹ آنا باقی ہیں ، 15مریضوں کا تعلق ایران سے تفتان کے ذریعے آنے والے زائرین میں سے ہیں ، تفتان سے مزید 225 زائرین ڈی آئی خان پہنچ رہے ہیں، مفتی محمود ہسپتال میں200 بستروں کا الگ قرنطیہ سینٹر قائم کر دیاگیا ہے۔ رونا وائرس کے پھیلاﺅ کے خطرے کے پیش نظر پاک افغان چمن سرحدمنگل کو 16ویں روز بھی بند جبکہ آمدورفت معطل رہی۔سیکیورٹی حکام کے مطابق سرحد پر ہر قسم کی دوطرفہ تجارتی سرگرمیاں معطل، کسٹم ہاﺅس اور ایف آئی اے دفاتر بند ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق پاک افغان سرحد باب دوستی سے متصل علاقے میں قرنطینہ سینٹر قائم ہیں جن میں725خیمے لگا دئیے گئے ہیں۔باب دوستی کھلنے کی صورت میں افغانستان سے آنے والے شہریوں کو پہلے قرنطینہ سینٹر میں رکھا جائے گا۔رونا وائرس کے تناظر میں پنجاب حکومت کی ہدایت پر راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ کے اہم پیشگی اقدامات ضلعی و تحصیل سطح پر 8 انتہا ئی منظم قرنطینہ سینٹرز قائم کردیئے گئے۔سینٹرزمجموی طور پر 190سے زائد کمروں اور 10ہالز پر مشتمل نجی کیڈٹ کالجز، ہاسٹلز، اور نجی و سرکاری سکولوں میں قائم کیے گئے ہیں جہاں مطلوبہ سہولیات بھی فراہم کردی گئی ہیں۔ پنجاب حکومت نے ایران سے آنیوالے 177زائرین کی قرنطینہ میں منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے آئے 777 زائرین اس وقت قرنطینہ میں ہیں جن میں سے 761کا تعلق پنجاب اور باقی کا دیگر صوبوں سے ہے۔ صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہےے کیونکہ ڈیرہ غازی خان کی یونیورسٹی میں 780 مشتبہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور ان میں سے اکثر میں کرونا کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔

واشنگٹن، بیجنگ، تہران، پیرس، برسلز، ریاض، انقرہ، نئی دہلی، استنبول، دوحہ (نیٹ نیوز) عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے وبائی مرض کو موجودہ دور کا صحت کا سب سے بڑا بحران قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب اس بیماری کی وجہ سے اب چین کے باہر مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد چین کی نسبت زیادہ ہو گئی ہے۔ چین کے بعد کووِڈ انیس نامی اس وائرس سے سب سے زیادہ اٹلی متاثر ہوا ہے۔ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر تین سو پچاس جبکہ متاثرہ مریضوں کی تقریبا اٹھائیس ہزار ہو گئی ہے۔ اسپین میں بھی نو ہزار سے زائد کورونا کیسز منظر عام پر آ چکے ہیں۔ جرمنی میں چھ ہزار سات سو افراد میں اس انفیکشن کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ایشیا میں ایران کے بعد مختلف ممالک میں ایسے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ پیرس حکومت نے کورونا وائرس کے منفی اثرات سے نمٹنے اور چھوٹے درجے کی کاروباری کمپنیوں کی مدد کے لیے پینتالیس ارب یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یورپی ممالک موجودہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کورونا وائرس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے منفی معاشی نتائج کا مقابلہ کریں گے۔ امریکی شہر سیئٹل میں کورونا وائرس کی ویکسین انسانوں پر کلینیکل ٹرائل شروع کر دیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی طرف سے جاری بیان میں کہاکہ تقریباً چھ ہفتوں کے دوران 45 رضاکاروں پر ویکسین کا کلینیکل ٹرائل کیا جائیگا، جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان ہیں۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ملک کی تمام سرحدیں اور فضائی روٹس بندکر دیے جائیں۔ سعودی حکومت نے عمرہ زائرین کو واپس لے جانے والی غیر ملکی ائیرلائنز کے عملے پر جہاز سے نکلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارت نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے یورپی ممالک، برطانیہ، ترکی، ملائیشیا، افغانستان و فلپائن سے آنے والے شہریوں پر ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی۔ دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس سے متعلق ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ اٹلی میں نوول کرونا وائرس سے 349 نئی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ امریکی ریاست نیو جرسی میں مہلک کرونا وائرس کو پھیلاﺅ کو روکنے کی کوشش میں کرفیو نافذ۔ سوڈان نے گزشتہ روز کرونا وائرس کی عالمی وباءسے نمٹنے کیلئے ہنگامی حالت اور سرحدوں کی تقریباً مکمل بندش کا اعلان کر دیا ہے۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں نوول کرونا وائرس کے پہلے 2 مریضوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔ جمہوریہ کوریا میں منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق تقریباً نصف شب کو کرونا وائرس کے 84 مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے کل مریضوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہزار 320 ہو گئی ہے۔ عالمی وبا کرونا وائرس کے پھیلاﺅ اور بچاﺅ کے پیش نظر مائیکرو سافٹ نے دنیا بھر میں اپنے اسٹورز غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیئے ہیں۔ ابوظہبی متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس سے بچاﺅ کے لئے چار ہفتے تک مساجد سمیت تمام عبادت گاہوں میں نمازوں کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ترکی دنیا بھر کی طرح قطر میں بھی کرونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قطری وزارت صحت کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 439 تک جا پہنچی ہے۔امریکی وزارت دفاع پینٹاگان نے تصدیق کی ہے کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر اور ان کے نائب کو کرونا کے شبے میں قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں کرونا کے مزید 15 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسپین سے آنے والی ایک خاتون کرونا وائرس کا شکار ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ ایک ہفتہ میں کورونا متاثرین کی تعداد میں تیزی آئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کورونا کے ٹیسٹ اور متاثرین کو قرنطینہ میں رکھنے میں تیزی نظر نہیں آرہی، کورونا پر قابو پانے کے لئے ایک ہی پیغام ہے، ٹیسٹ، ٹیسٹ اور صرف ٹیسٹ۔انہوں نے کہا کہ کورونا پھیلاو کے تسلسل کو توڑنے کے لیے ٹیسٹ اور قرنطینہ نہایت ضروری ہیں۔ دنیا میں کورونا وائرس سے اموات چین میں ہونے والی اموات سے بڑھ گئی ہیں۔چینی سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے بندر بیماری کے خلاف مدافعت پیدا کر لیتے ہیں اور صحت یاب ہو جاتے ہیں، جس سے ویکسین بنانے میں مدد ملے گی۔کورونا وائرس جسم میں داخل ہونے سے بندروں کو بخار اور سانس کی تکلیف ہوئی اور ان کی بھوک ختم ہو گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق چینی سائنسدانوں نے بتایا کہ کورونا کے شکار بندروں میں بیماری تیسرے روز عروج پر پہنچ گئی جبکہ 14ویں روز ان میں بیماری کے آثار تک ختم ہو گئے۔چین سے پھیلنے والے کورونا وبا کے پھیلاوکے پیش نظر برطانیہ میں نسل پرستی کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain