لاہور (جنرل رپورٹر‘لیڈی رپورٹر)ڈاکٹرز نے فوڈ پانڈا ، روڈ رنراور دیگر ڈیلیوری فوڈ کمپنیوں کو کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں مددگار قرار دے دیا گیا ،کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر طبی ماہرین نے حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ بھی دیا ،فوڈ پانڈا ڈیلیوری بوائز سار ادن ایک ہی لباس میں درجنوں گھروں میں کھانا ڈیلیور کرتے ہیں ،چینل فائیو اور خبریں ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو عوام کی صحت کے لئے کرونا وائرس کے پھیلاﺅ کے خلاف فرنٹ لائن میں کام کر رہے ، روز نامہ خبریں سروے میں شہر کے معروف طبی ماہرین نے فوڈپانڈا ، روڈ رنر ڈیلیوری بوائز کے حوالے سے مل جلے رد عمل کا اظہار کیا۔ خبریں سروے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاطف مجید چوہدری ، ڈاکٹر لقمان ،ڈاکٹر عمران ،ڈاکٹر جعفر نقوی اور ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کرونا جیسی وبا کے دوران پاکستان کے اندر بہت سخت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر سمیت تمام ڈیلیوری بوائز میں سے کوئی ایک بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے اور وہ کھانا ڈلیور کرتا ہے تو اس سے یہ انفیکشن دیگر لوگوں میں بھی منتقل ہوسکتا ہے ۔ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس تین سے چار دن تک زندہ رہتا ہے۔دنیا جان چکی ہے کہ کرو نا وائرس کسی بھی انسان کے ایک دوسرے کو چھونے سے پھیل رہا ہے اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں فوڈ پانڈا اور دیگر ڈیلیوری بوائز کو نہ روکا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں جن گھروں میں یہ ڈیلیوری کریں گے اگر وہاں کسی بھی شخص کوکرونا وائرس ہوا تو اس کی چین بڑھ جائےگی ۔ حکومت کو چاہیے کہ فوڈ پانڈا ڈیلیوری کو مکمل بند کرے ورنہ تمام ملازمین کی مکمل طور پر سکریننگ کریں ۔فوڈ پانڈا اور دیگر کمپنیوں کے ڈلیوری بوائز کا ہر ہفتے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائیں ۔ فوڈ پانڈا اور روڈرنرا کابراہ راست تعلق گھروں سے ہوتا ہے کسی کے ماتھے پر نہیں لکھا ہوتا کہ وہ کرو نا سے متاثر ہے یا نہیں لہذا حکومت پنجاب کو فوڈ پانڈا اور روڈنر کے ڈلیوری بوائز کو انسانی جانوں سے مزید کھیلنے سے روکنا ہو گا ۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ چینل فائیو اور خبریں ٹیم کی جانب سے شہریوںکی صحت پر سمجھوتہ نہ کرنا لائق تحسین ہے ڈاکٹرز سمیت پوری قوم ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہیں جس طرح وہ کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں۔فوڈ پانڈا اور روڈ رنر ڈلیوری کمپنیاں کرونا وائرس کے پھیلاﺅ میں سرفہرست‘ کرونا وائرس کیخلاف حکومتی حکمت عملی ناکام ہوکر رہ گئی۔ ترجمان پنجاب حکومت عائشہ چودھری نے کہا ہم کیوں ڈلیوری منگوا رہے ہیں جب Rider سڑکوں پر اکیلے گھوم رہے ہوتے ہیں تو ان کو روکنا بہت مشکل ہے۔ باہر سے کھانا مت کھائیں آرڈر مت کریں کیسے پک رہا ہے احتیاط اپنی طرف سے کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگوںکو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف کی سبرینہ جاوید نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل وقت ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ ایسی کمپنیوں کو جو حکومت کے دیئے گئے ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہی بند ہوجانا چاہیے۔ طلعت نقوی جو کمپنی ہے ان کو ایکشن لینا چاہیے کہ ان کے رائیڈر نہ احتیاط کریں ہر ایک کی ذمہ داری ہے ۔ رائیڈر جو شام کو نکلتے ہیں شام کو بہت کم پولیس ہوتی ہے۔ کمپنی کے اوپر ضرور ایکشن لینا چاہیے۔ اس کے اوپر پولیس کو ایکشن لینا چاہیے نوٹس ضرور دینا چاہیے لوگوں کو پتہ ہوکہ آپ کے پاس کوئی آیا ہے تو کیا اس کے پاس ماسک ہے۔ مجھ سے کوئی ملنے آتا ہے تو میں ضرور احتیاط کرتی ہوں۔ اس پر تحریک التوا جمع ضرور ہونی چاہیے۔ ہم سب ذمہ دار ہیں ہماری کمپنیز کو احتیاط کرنی چاہیے۔ صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے کہا کہ حکومت بار بار اس بات پر زور دے رہی ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ ماسک پہننا چاہئیں حکومت کو ان کے ساتھ بات کرنی چاہیے اور مجبور کرنا چاہیے کہ ایس او پیز پر عمل کریں ورنہ اس کمپنی کو بند ہوجانا چاہیے۔ حکومت اس معاملے میں خبریں کے ساتھ کھڑی ہے۔
