سرائیوو (این این آئی) پاکستان اور بوسنیا ہرزے گوینا نے تعلیم ¾تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر تعاون بڑھانے میں اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ¾ مختلف شعبوں میں تعلقات بڑھا سکتے ہیں ¾ بوسنیا کے ساتھ ٹیکسٹائل اور زراعت کے شعبے میں تعاون چاہیں گے۔ بدھ کو بوسنیا کے شہردارالحکومت سرائیوو میں اپنے ہم منصب ڈینس زو ویدے کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بوسنیا ہرزے گوینا کے تاریخی شہر آکر بہت خوشی ہوئی ¾ بوسنیا کے وزیراعظم کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوو¿ں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بوسنیا کے وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں تعلیم، تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھا نے پر اتفاق ہوا جبکہ پاکستان اور بوسنیا کے درمیان شاہراہوں کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں توانائی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں سے بھی بوسنیا کے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بوسنیا کے ساتھ ٹیکسٹائل اور زراعت کے شعبے میں تعاون چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے مسئلے کے حل کےلئے کوئلے اور ہائیڈرو پاور پروجیکٹس میں تعاون پر بوسنیا کے وزیراعظم سے بات ہوئی ہے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ویزہ ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ بوسنیا کے وزیراعظم ڈینس زو ویدے نے کہا کہ پاکستان ہمارا مخلص دوست ہے اور گزشتہ 25 برسوں میں پاکستان نے مختلف شعبوں میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہوا اور دونوں ملک مختلف شعبوں میں تعلقات بڑھا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں ترقی اور شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کےلئے پاکستان سے وفود بھیجنے پر کام کریں گے ¾بوسنیا میں لکڑی اور ٹیکسٹائل کی مستحکم صنعت موجود ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف کے اعزاز میں بوسنیا ہرزیگووینا کی پارلیمنٹ میں شاندار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعظم کے سرکاری دورہ کے آغاز میں انسٹی ٹیوشنز بلڈنگ۔ پارلیمنٹ آف بوسنیا ہرزیگووینا پہنچنے پر باقاعدہ پرتپاک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں چیئرمین آف دی کونسل آف منسٹرز (وزیراعظم) ڈاکٹر ڈینس زیودے وچ نے ان کا استقبال کیا اس موقع پر دونوں رہنماﺅں نے پرتپاک انداز میں مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کے لئے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔ دریں اثناءوزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے القاعدہ اور طالبان کے حوالے سے سخت فیصلے کئے ¾ ملک سے القاعدہ اور طالبان کا صفایا کر دیا ہے ¾بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تنازعات پر امن طور پر حل کرنا چاہتے ہیں ¾ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ بہتر کر رہے ہیں ¾ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے بوسنیا کی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعاون بڑھانے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے ایوان نمائندگان، پارلیمانی اسمبلی بوسنیا ہرزیگوینا کے سپیکر سیفل ذافیروک سے ملاقات کی۔ اراکین پارلیمنٹ کا ایک وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔ ملاقات کے دوران پارلیمانی وفود کے تبادلوں اور اپنے متعلقہ شعبوں میں تجربات سے ایک دوسرے کو مستفید کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ بوسنیا ہرزیگوینا کے اراکین پارلیمنٹ میں باریسا کولاک، بورجانا، کرسٹواور ملیڈن بوسک شامل تھے جبکہ پاکستان کی جانب سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، پاکستانی سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سلیم نواز اور بوسنیا کے سفیر نیدم مکاورک بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا ہے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہ پاکستان بوسنیا سے اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے‘ تجارتی اور معاشی تعلقات مضبوط اور مستحکم دوستی کی بنیاد ہیں‘ پاکستان اور بوسنیا کے تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم ہوں گے‘ بھارت سے تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں‘ دہشتگردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ دہشتگردی میں نمایاں کمی سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں‘ ماضی کے مقابلے میں پاکستان کی معیشت ترقی کررہی ہے‘ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے‘ پورے ملک میں بجلی بنانے کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں‘ آئندہ سال کے آخر تک توانائی بحران پر قابو پالیں گے‘ بوسنیا کے سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ وہ بدھ کو یہاں سرائیوو میں بزنس فورم سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں جن سے بوسنیا کے تاجر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں بوسنیا کے تاجروں کو دعوت دیتا ہوں وہ پاکستان میں سرمایہ کار دوست ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے اور پورے ملک میں بجلی بنانے کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پر یقین ہوں کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔‘ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے اور کراچی اسٹاک مارکیٹ دنیا کی بہترین مارکیٹ بن چکی ہے۔