پاکستان مسلم لیگ نون کےصدرشہبازشریف نے کہا ہے کہ 2سال ہوگئے ہیں اورسلیکٹڈحکومت سے عوام مایوس ہوچکے ہیں،عوام بیزاری کی انتہاپرہیں کیوں کہ انھیں کیاکیاسہانے خواب دکھائے گئے تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ ہماری معیشت میں بلدیہ فیکٹری جیساحادثہ ہونے جارہاہے،بہتری نہ آئی تومعیشت کوکوئی نہیں بچاسکے گا۔
شہبازشریف نے کہا کہ آوازاٹھانےپرجیل جاناپڑاتویہ کوئی بڑی قیمت نہیں ہے،وہ وقت آگیا ہےکہ قوم کی ماؤں اور بیٹیوں کو کٹھرے میں کھڑاکیا جارہاہے۔
شہبازشریف نےبتایا کہ پی ٹی آئی کےفارن اکاؤنٹس پرالیکشن کمیشن نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا،ناجائزاورغلط الزامات لگاکرانتقام کی حوس بجھانےکی کوشش کی جارہی ہے،نیازی نیب گٹھ جوڑ نے غلط کیسزکرنےکاریکارڈ توڑ دیا ہے۔
صدرنون ليگ نے کہا کہ سليکٹڈ حکومت سےعوام مايوس ہوچکے ہيں، حکومت نےسوادوسالوں ميں کيا سنوارا؟کيا کياخواب دکھائے گئے،ترقی و خوشحالی کی باتيں کی گئيں،آج ملک سے گندم غائب اورآٹاناياب ہوگيا جبکہ ڈيزل لينے کيليےعام آدمی کی جيب خالی ہوگئی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسٹيٹ بينک حقائق سامنےلےآئےتوعمران خان ايک منٹ نہيں رہ سکتا۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ نون ليگ پرغلط الزامات لگاکرانتقام کی سياست کی جارہی ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ چينی اسکينڈل کے مجرم عمران خان اور عثمان بزدار ہيں،يہ کہتے ہيں کہ فيس نہيں کيس ديکھتےہيں،اگرکيس ديکھتے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوناچاہيےتھا۔
شہبازشریف کا سخت انداز میں یہ بھی کہنا تھا کہ قیامت تک ایک دھیلےکی کرپشن لےآئیں تومجھےمعاف نہ کرنا،جیل چلاگیاتومیرےساتھی پوراپراجیکٹ سامنےلےکرآئیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چینی کمپنی نےمجھ پرکرپشن الزام کی فوری تردیدکی۔
انھوں نے کہا کہ پنامہ اسکینڈل کےدوران مجھ پر10ارب روپےرشوت دینےکاالزام لگایاگیا اور2سال گزرگئےلیکن اس کیس کابھی جواب نہیں دیا گیا۔