تازہ تر ین

جنرل (ر) راحیل شریف سعودی عرب روانہ، اہم تقرری کا امکان

لاہور (سیاسی رپورٹر سے) معلوم ہوا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عرب کی دعوت پر سپیشل طیارے میں روانہ ہو گئے۔ جہاں ان کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جن میں حکمران خاندان کے امیر لوگ شامل ہونگے۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف لاہور سے سعودی عرب جا رہے ہیں جہاں عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد انکے سعودی حکومت کے اعلیٰ ترین افراد سے مذاکرات ہونگے اور کہا کہ سب سے پہلے خبریں نے اپنی18 ستمبر کی اشاعت میں لکھا تھا کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بطور دفاعی مشیر 35 مسلم ممالک کو مشترکہ فوج سے منسلک ہو جائیں گے جہاں انہیں نیٹو افواج کے سربراہ سے بھی کہیں زیادہ معاوضہ اور مراعات کی پیشکش ہو چکی ہے۔ بہرحال اگر مذاکرات فائنل ہو جاتے ہیں جن کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ پہلے سے سارے معاملات طے ہو گئے ہیں تو جنرل راحیل شریف کا کنٹریکٹ دو سال کیلئے ہو گا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے چونتیس رکنی اسلامی ملٹری اتحاد فورس کی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ مجوزہ عسکری اتحاد دہشت گردی کے خلاف اسلامی ممالک کی فوجوں پر مشتمل ہے۔ مشترکہ فورس کا صدر دفتر سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہے جسے جوائنٹ کمانڈ سنٹر کہا جاتا ہے۔ یہ تنظیم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف کی کوششوں سے قائم ہوئی جو داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بنائی گئی ہے۔ جب تنظیم بنانے کا اعلان کیا گیا تو رکن ممالک کی تعداد چونتیس تھی جو بڑھ کر انتالیس ہو چکی ہے اس تنظیم کا سرکاری نام ہے۔ تاہم گزشتہ برس وزیر اعظم نواز شریف اور جنرل راحیل شریف نے سعودی عرب میں منعقد کی گئی ملٹری کوششوں NORTH THVNDER میں شرکت کی تھی مجھے بین الاقوامی ذرائع بلاغ میں کافی کوریج بھی تھی۔ ترکی کو اسلامی دنیا کی ایک اور بڑی فوج سمجھا جاتا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف اور فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے ترکی کی حکومت رضامندی بھی شامل ہے اس انتالیس رکنی فوجی اتحاد میں سعودی عرب، ترکی اور پاکستان کے علاوہ اردن، متحدہ عرب امارات، بحرین، بنگلہ دیش، تیونس، سوڈان، سینگال، ملیشیائ، مصر، مراکش اور یمن وغیرہ کے علاوہ بعض ایسے اسلامی ممالک بھی شامل ہیں فوج صرف رسمی ہے جو پروٹوکول اور حکمران طبقہ کی سکیورٹی تک محدود ہے یا محدود وسائل کی حامل ہیں۔ ابھی تک واضح نہیں ہورہا کہ جنرل راحیل شریف اس فوجی اتحاد کے کمانڈر ہونگے یا بدستور شہزادہ محمد بن نائف کمانڈر کے فرائض انجام دینگے اور اس صورت میں جنرل راحیل شریف صرف مشاورتی کردار ادا کرینگے کیونکہ عالم اسلام ہی نہیں پوری دنیا میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان میں ان کی کوششوں کو سراہا گیا اور انہیں بہترین سپہ سالار سمجھا جاتا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain