تازہ تر ین

پاکستان اور چین آئرن برادرز …. آئندہ کیا ہو گا ؟

چشمہ، کندیاں، میانوالی (نمائندگان خبریں، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ملک میں احتجاج کے بجائے ترقی پسند سوچ اپنانا ہوگی،دھرنوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں ،پاکستان کی روشنیاں چھیننے والوں سے پوچھا جائے کہ ایسا کیوں کیا،پاکستان کی ترقی کا دارومدار توانائی پر تھا جس پر توجہ نہیں دی گئی،حکومت درست سمت میں چل رہی ہے،ہمارا ساتھ دیا جائے، پاکستان ہم سب کا ہے اس کی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا،چشمہ تھری سے 340میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے آغاز پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں،2018میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہوجائے گی،بجلی قلت کے خاتمے کے وعدے پر پورا اترنے کیلئے خود محنت کررہا ہوں،پاکستان چین آئرن برادرز ہیں،پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند،سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔وہ بدھ کو چشمہ میں چشمہ پاور پلانٹ تھری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ لوڈشیڈنگ سے نجات کے سفر کا آج ایک اور سنگ میل عبورکرلیا ہے،چشمہ تھری سے 340میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے آغاز پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں،منصوبہ جوہری توانائی میں دونوں ملکوں کے تعاون کا منہ بولتا ثبوت ہے،پاک چین تعاون خطے کیلئے خوشحالی اور ترقی کا پیغام ہے،توقع ہے کہ چشمہ فور مقررہ وقت سے پہلے بجلی کی پیداوار شروع کردے گا،کے ٹو اور کے تھری کی تعمیر بھی توانائی پیداوار کی جانب اہم قدم ہے،چشمہ چین سے چشمہ ون کی تنصیب کا معائدہ میرے پہلے دور حکومت میں ہوا تھا،چشمہ کے توانائی پلانٹس ملک میں سب بہترین کارکردگی کے حامل ہیں،چشمہ پاورپلانٹس ملک میں سستی بجلی مہیا کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ کینوپ کی کئی دہائیوں تک بجلی کی مسلسل فراہمی اہم ہے،اٹامک انرجی کمیشن کی جوہری توانائی میں کود انحصاری قوم کیلئے باعث مسرت ہے،جدید جوہری پلانٹ کیلئے تکنیکل تعاون فراہم کرنے پر چینی اداروں کے مشکور ہیں،2018میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہوجائے گی،ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ترجیحات میں سرفہرست ہے،چشمہ منصوبے2030تک اٹامک انرجی کمیشن کو دیئے گئے ہدف میں اہم پیشرفت ہے،اٹامک انرجی کمیشن اہداف سے زیادہ بجلی پیدا کرکے ملکی ترقی میں کردار ادا کرے۔وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کو پاکستان میں جوہری توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ چینی کمپنیوں کا پاکستان میں خیرمقدم کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ چین کے ساتھ ہمارے مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں،پاکستان چین آئرن برادرز ہیں،پاک چین دوستی ہمالیہ سے بلند،سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے،انرجی کمیشن کو حفاظتی معیار کے مختلف پہلوﺅں پر نظر رکھنا ہوگی۔انہوں نے کہاکہ عالمی جوہری ادارے کے ساتھ حفاظتی تدابیر کے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایاجارہا ہے،حکومت جوہری توانائی کے شعبے میں محنت سے کام کرنے والوں کو قدر کی نگاہ دے دیکھتی ہے،شروع کیے گئے توانائی منصوبوں کے ثمرات سامنے آرہے ہیں،خیبرپختونخوا میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ 2018ءتک لوڈ شیڈنگ قصہ پارینہ ہوجائے گا ، امن ، ترقی اور خوشحالی قوم کا مقدر بنے گی ، مخالفین مخالفت چھوڑ دیں ، قوم کی ترقی کے سفر میں ہمارا ساتھ دیں ، پاک چین آئرن برادرز ہیں ، دوستی سے پورا خطہ مستفید ہوگا ۔ وہ بدھ کے روز میانوالی کے علاقے چشمہ میں چشمہ تھری نیوکلیئر پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے ایک سنگ میل عبور کرلیا ہے چشمہ نیوکلیئر تھری منصوبے کی تکمیل پرپوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں پاک چین باہمی دوستی ، محبت ، خلوص ، تعاون اور اشتراک کے ساتھ خطے کے ایک نئے دور کا آغاز بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی خوشحالی ترقی ، امن کا پیغام ہے چین کے تعاون سے اس منصوبے کی تکمیل سے قوم کو روشنی ملے گی اور اندھیروں کا خاتمہ ہوگا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چشمہ دو اور تین پاور پلانٹس کی تعمیر بھی توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت ہے لیکن چشمہ چار بھی مقررہ وقت سے پہلے بجلی کی فراہمی شروع کرکے اندھیرے ہٹانے کا باعث بنے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ چشمہ ون کا معاہدہ بھی ہمارے پہلے دور میں ہوا اوراب دونوں ملکوں کے درمیان جوہری توانائی کے شعبے میں باہمی اشتراک کو بڑھائے گا ،یہ اعزاز پھر مسلم لیگ (ن) کو حاصل ہوا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کیلئے (ن) لیگ وژن رکھتی ہے جب کہ دوسری جماعتیں وعدے اور دعوے کرکے اقتدار کے مزے حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چشمہ کے پاور پلانٹس انتہائی اہمیت کے حامل ہیں یہاں سے عوام کو سستے داموں بجلی کی فراہمی جاری ہے اور چشمہ تھری اور فور کی بجلی فراہمی سے عوام کو مزید سستی بجلی ملنے میں مدد ملے گی جبکہ چشمہ ٹو اور تھری سے 2030ءتک 8800 اضافی میگا واٹ بجلی ملے گی جس سے خوشحالی اور ترقی عوام کا مقدر بنے گی۔ دریں اثناءوزیراعظم محمد نواز شریف نے بدھ کو 340میگاواٹ کے چشمہ تھری جوہری بجلی گھر کا افتتاح کردیا۔وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمد آصف، وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی ، وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیزاور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔قبل ازیں کنٹرول روم میں وزیراعظم کو پلانٹ منیجر ریاض خالق انصاری نے بریفنگ دی، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ چائنا نیشنل نیوکلیئرکارپوریشن اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مشترکہ تعاون سے مکمل کیاگیا ہے جوملک میں بجلی کی قلت پر قابوپانے میں مدد دے گا۔ چشمہ ون اور چشمہ ٹو پراجیکٹ کے کامیاب آپریشن کے بعد یہ تیسرا منصوبہ ہے۔چشمہ فور نیو کلیئر پاور کا منصوبہ 2017 میں مکمل ہو گا جبکہ کراچی نیوکلےئر پاور پراجیکٹ کے۔2 اور کے ۔3 سے 2030تک قومی گرڈ میں 8800میگا واٹ بجلی کا اضافہ ہوگا جو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کےلئے وسط مدتی ہدف ہے۔پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے چشمہ تھری سمیت تمام نیو کلیئر پاور منصوبوں کی منظوری دی ہے جو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی معاہدوں کے جوہری معیارات کے عین مطابق ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain