دوران سماعت اداکارہ عفت عمر کی طبیعت خراب ہوگئی ،سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کر دیا گیا
لاہور(ویب ڈیسک ) سیشن عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت 19دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیدیا ، دوران سماعت اداکارہ عفت عمر کی طبیعت خراب ہوگئی جس کی وجہ سے سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کر دیا گیا ۔ دوران سماعت میشا شفیع کی گواہ اداکارہ عفت عمر کے بیان پر جرح مکمل کی گئی ۔عفت عمر نے کہا کہ گلوکار فرہاد ہمایوں کو نہیں جانتی، میشا شفیع نے فرہاد ہمایوں کا میوزک کا سامان چوری نہیں کیا، میشا شفیع کو جانتی ہوں وہ ایسی نہیں ہے۔ علی ظفر کے وکیل نے سوال کیا آپ کے علم میں ہے کہ فرہاد ہمایوں نے سول کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف کیس دائر کیا تھا ۔ عفت عمر نے جواب دیا میرے علم میں نہیں ہے اس نے کوئی کیس دائر کیا ہے یا نہیں، میشا شفیع کا ایک بھائی ہے میشا شفیع کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، میشا شفیع کی فیملی کو اچھی طرح سے جانتی ہوں، میشا شفیع کے نانا حمید اختر اچھے کالم نگار تھے، میشا شفیع کے نانا حمید اختر فیض احمد فیض کے اچھے دوست تھے۔
عفت عمر نے مزید کہا کہ میں نے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صبا حمید کے ساتھ 1993 میں پہلا ڈرامہ ننگے پائوں کیا ،ڈرامے میں راحت کاظمی نامی شخص نے مجھے کئی بار گلے سے لگایا یہ بات میں نے مذاق میں پروگرام میں بولی تھی ۔ شفیع کے وکیل نے ایسی باتیں پوچھنے پر مخالف وکیل پر اعتراض اٹھا یا۔ علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق میں جرح کررہا ہوں عدالت مجھے جرح کرنے کا حق دیتی ہے جس پر عدالت نے علی ظفر کے وکیل کو جرح جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔عفت عمر نے کہا کہ مجھے یاد نہیں ایف آئی اے میں علی ظفر نے میری خلاف شکایت بیان کے بعد درج کروائی یا پہلے ۔ایف آئی اے کے مقدمے میں میں عبوری درخواست ضمانت پر ہوں۔دوران سماعت عفت عمر کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی جس پر عدالت نے عفت کو فوری فوری کرسی اور پانی فراہم کرنے کا حکم دیا اورسماعت کچھ دیر تک ملتوی کر دی۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کرتے ہویء مزید گواہان کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔