اسلام آباد(انٹرویو:۔ملک منظوراحمد، ملک نزاکت حسین) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں فوج کے ٹیک اوور کی کوئی گنجائش نہیں پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے تحریک انصاف نے عام انتخابات کے حوالے سے انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے پاکستان میں صدارتی نظام ہونا چاہیے عمران خان اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کا کوئی امکان نہیں تحریک انصاف کے قائد عمران خان پر سولو فلائٹ اور یوٹرن کے الزامات بے بنیاد ہیں تحریک انصاف اقتدار میں آکروزارت اطلاعات و نشریات اور وی آئی پی کلچر کو مکمل طور پر ختم کر دے گی پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ ودیگر قائدین تحریک انصاف میں شامل ہونے کے لیے ہم سے رابطے کر رہے ہیں تحریک انصاف کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے تحریک انصاف کے دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کے پیچھے کوئی نادیدہ قوت نہیں تھی عمران خان پاکستان کے مقبول ترین سیاسی رہنماءہیں قومی احتساب بیورو کوفوری بند کر دینا چاہیے موجودہ حکومت یومیہ سات ارب روپے کے قرضے لے رہی ہے جبکہ چار ارب روپے سود کی مدمیں ادا کیے جارہے ہیں پاکستان سفارتی محاز پر مکمل طور پر تنہا ہو چکا ہے کرپشن ، بدانتظامی ، اقربا پروری اور سفارش کلچر بڑے مسائل ہیں پاکستان میں عام انتخابات چھ ما ہ قبل ہو سکتے ہیں تحریک انصاف آئندہ عام انتخابات میں اہل ، دیانت دار اور پڑھے لکھے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ دے گی ان خیالات کااظہار انہو ںنے ”روزنامہ خبریں “ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا نعیم الحق نے کہا کہ ایک جمہوری معاشرے میں وزارت اطلاعات و نشریات کی ضرورت نہیں ہوتی اقتدار میں آکر یہ وزارت ختم کر دیں گے پانامہ کیس ایک ایسے وزیراعظم کے خلاف ہے جس نے قوم سے جھوٹ بولا اور حقیقت کوچھپایا پانامہ کیس پاکستان کی مجموعی قومی کرپشن کا ایک حصہ ہے تحریک ا نصاف کا مشن معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ ہے ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ پانامہ لیکس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آئندہ عام انتخابات کی مہم تیز کر دیں گے اگر وزیراعظم میاں نوازشریف نااہل ہو جاتے ہیں تو نیاوزیراعظم آئے گا اپریل 2018ءمیں عام انتخابات ہونے ہیں لیکن چھ ماہ پہلے بھی عام انتخابات ہو سکتے ہیں انتخابی مہم کے سلسلے میں صوابی میں جلسہ کیا گیا ہے جبکہ عمران خان کا حالیہ دورہ کراچی بھی انتخابی مہم کا حصہ ہے ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ کے پی کے کی تاریخ میں سب سے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں پولیس کو مکمل طورپر غیر سیاسی کر دیا گیا ہے جبکہ ہسپتالوں کی مینجمنٹ میں انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں جس سے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں تبدیلیاں لانے سے صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے جبکہ عوام دوست ماحول بنانے کے لیے پانچ سالوں میں ایک ارب درخت لگانے کا ٹارگٹ ہے سیاحت کے حوالے سے بھی اہم اقدمات کیے گئے ہیںنتھیا گلی ، کاغان ، سوات میں واقع سرکاری ریسٹ ہاوسز سے ملنے والی آمدن کو علاقے کی بہتری کے لیے خرچ کر رہے ہیں پنجاب کے بلدیاتی الیکشن میںپی ٹی آئی کی ناکامی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ بلدیاتی انتخابات عام انتخابات سے مختلف ہو تے ہیں بلدیاتی انتخابات میں برداری ازم بہت زیادہ پایا جاتاہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گزشتہ آٹھ سالوں سے پنجاب کے معاشرے میں اپنی جڑیں مضبوط کر چکی ہے ساری بیورو کریسی ، پولیس ، الیکشن کمیشن ودیگر ذرائع استعمال کیے جارہے ہیں لیکن آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پنجاب سمیت ملک بھر سے بھاری مینڈیٹ لیکر حکومت بنائے گی ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ سیاسی تسلط کے شکار اداروں بلخصوص نیب کو بند کر دینا چاہیے کیونکہ جب کسی ادارے پر سیاسی تسلط قائم ہو جائے تو ایسے اداروں سے انصاف کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ عمران خان پرسولوفلائٹ اور یوٹرن کا الزام بے بنیاد ہے عمران خان روایتی سیاست دان نہیں ہیں ان کی سوچ اور طریقہ کار دیگر سیاست دانوں سے مختلف ہے اس لیے لوگوں کو انہیں سمجھنے میں مشکل ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی ، جے یو آئی (ف) ، عوامی مسلم لیگ دیگر سیاسی جماعتیں اکیلے جلسے کرتی ہے ان پر سولو فلائٹ کا الزام نہیں لگایا جاتا لیکن جب تحریک انصاف الگ جلسے کرے تو سولو فلائٹ کے الزامات لگائے جاتے ہیں ہم اپنی جماعت کی نظریاتی سوچ کو قائم رکھتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ 1973 ءکے آئین کے تحت سیاست کر رہے ہیں آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے عام انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کو کبھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل نہیں رہی ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ لیڈر کے رویے میں لچک اسکی طاقت کا اظہار ہوتا ہے پاکستان کے سیاسی کلچر میں ہر لیڈر نے نئے حقائق کی روشنی میں بیانات واپس لیے ہیں یوٹرن لینا دانشمندانہ اقدام ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد سیاست کا طریقہ کار تبدیل ، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ، اقتصادیات اور سماجی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے اورفضول خرچی کو مکمل طور پر ختم کریں گے موجودہ حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کے باعث سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حکومت روزانہ سات ارب روپے قرضہ لے رہی ہے جس میں سے چار ارب روپے روزانہ سود کی مد میں ادا کیے جارہے ہیں ملک میں غربت، مہنگائی ، بے روزگاری دن بدن بڑھ رہی ہے زرعی شعبے تباہ ہو چکے ہیں جبکہ موجودہ حکومت میٹرو بس اور اورنج ٹرین جیسے منصوبوں کے ذریعے کرپشن میں مصروف ہے وزیراعظم میاں نواز شریف کابینہ سے مشاورت بھی نہیں کرتے اور کئی چیزوں کو خفیہ رکھے ہوئے ہیںسپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں وزیراعظم کابینہ کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے اور وہ کابینہ کا اجلاس بلا کر اہم قومی فیصلوں میں مشاورت کے پابند ہیں ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ غلامانہ خارجہ پالیسی کی وجہ سے آج پاکستان سفارتی سطح پر تنہائی کا شکار ہے ناکام خارجہ پالیسی کی بدولت آج پاکستان کے افغانستان، ایران ، بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور میا ں نواز شریف نے ہماری خارجہ پالیسی کو امریکہ کی غلامی میں دے دیا امریکہ کے دباو¿ پر پاک ایران گیس منصوبہ رکوا دیا گیا تین معصوم پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیورس کو واپس بھیج دیا گیا جبکہ معصوم عافیہ صدیقی کو اسی سال کی سزا سنا دی گئی ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی ابیٹ آباد میں امریکہ نے خود حملہ کیا ہم ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود کمزور ہو گئے ہیں اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے لیڈر کمزور ہیں انہو ںنے کہا کہ ہم اپنی جدوجہد کے لیے ہر وہ قدم اٹھائیں گے جسکی آئین ہمیں اجازت دیتا ہے یہ انتخابات کا سال ہے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ا رکان پارلیمنٹ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے لیے رابطہ کر رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں جتنی مشاورت کی جاتی ہے اتنی کسی بھی سیاسی جماعت میں نہیں کی جاتی پارٹی قائد عمران خان کھلے دل سے تنقید برداشت کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری ادارے مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہو رہے ہیں جسکی وجہ حکمرانوں کا کمزور کردار ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آصف علی زرداری سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا خورشید شاہ اور اعتراز احسن سے رابطہ ہے پارلیمانی سطح پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ تعلقات ہیں پارٹی میں اندرونی اختلافات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوری پارٹی میں اختلاف رائے سے پارٹی قائدین کو بہتر اقدامات اٹھانے میں مدد ملتی ہے تحریک انصاف انقلابی منشور کے ساتھ میدان میں اترئے گی عوام تحریک انصاف کے موقف کو سمجھ چکی ہے اور چاروں صوبوں سے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے عمران خان قومی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑنے والے تمام امیدواروں کے کوائف خود دیکھیں گے اور انٹرویو بھی خود کریں گے ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ پاکستان میںصدارتی نظام ہونا چاہیے اور وزیراعظم پاکستان کو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوناچاہیے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قانون میں خامیاں ہیں بہتری کی گنجائش باقی ہے ایک آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن ہی جمہوری حکومت بنا سکتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا ہے کہ عمران خان مولانا فضل الرحمان کی کمزوری بن چکے ہیں پاکستانی سیاست میں عمران خان ہی واحد لیڈر ہیں جنہوں نے مولانا فضل الرحمان کی اصلیت عوام کے سامنے لائی مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے تفریحی دورے کر رہے ہیں جبکہ کشمیر کاز کے لیے انہوں نے ایک دھیلے کا بھی کام نہیں کیاوہ اسلام کو بدنام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا تمام کچا چٹھاجانتے ہیں اور جب چاہیں قوم کے سامنے لا سکتے ہیں ،پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا ہے پارٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے چار ارکان قومی اسمبلی گلزار خان ، سراج محمد خان، مسرت زیب اور ناصر خٹک کی پارٹی رکنیت منسوخ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ ان ارکان اسمبلی کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر اسمبلی کی رکنیت سے فارغ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ کسی رکن اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے کوئی قانون موجود نہیں ہے عمران خان کی ہدایات پر پنجاب میں حالیہ بلدیاتی ا نتخابات میں جن کونسلرز ، یوسی چیئرمین اوردیگر عہدیداروں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہماری انضباطی کمیٹی ایسے عہدیداروں کو فارغ کرنے کے لیے سفارشات تیار کر رہی ہے پارٹی کو گند سے صاف کر دیں گے آئندہ دس سے پندرہ دنوں کے دوران ایسے تمام کیسز کی انکوائری مکمل کر لی جائے گی۔