امریکی پولیس کے تشدد سے ہلاک ہونے والے سیاہ فارم شہری جارج فلائیڈ کے اہلخانہ اور ریاست مینیسوٹا کی انتظامیہ نے 27 ملین ڈالرز میں تصفیہ کرلیا۔
سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریاست مینیسوٹا کے شہر منیاپولس میں امریکی پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کو انتطامیہ 27ملین ڈالرز دے گی۔ جارج کے اہلخانہ نے انتظامیہ اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مقامی عدالت میں مقدمہ کیا تھا۔
جارج فلائیڈ کی فیملی کے وکیل نے کہا کہ یہ کسی بھی سیاہ فارم شہری کی زندگی کے لیے اب تک کا سب سے بڑا مقدمہ ہے جس میں قبل از سماعت اتنی بڑی رقم ادا کی جارہی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سیاہ فارم کی زندگی کی بھی کوئی اہمیت ہے۔
جارج فلائیڈ کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو سماجی رابطے کی سائٹ پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
دوسری جانب اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا تھا جسے مظاہرین نے توڑ دیا۔
جارج فلائیڈ کی ہلاکت سے متعلق وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک پولیس اہلکار نے ہلاک ہونے والے سیاہ فام شخص کی گردن پر اپنا گھٹنا رکھے ہوئے تھا جس سے جارج کو سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی جس کے باعث وہ ہلاک ہوگیا