تازہ تر ین

بھارت کی افغانستان میں22ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ڈوبنے کاخطرہ

مودی نے نئی افغان نسل کو پاکستان مخالف نصاب پڑھانے کے ساتھ ساتھ 3894 کروڑ روپے صرف پاکستان کا پانی روکنے کے لیے استعمال کئے

بھارت نے غیر روایتی سرمایہ کاری پر 16 کھرب 50 ارب خرچ کئے- کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں عدم استحکام کیلئے استعمال کیا گیا-  ٹی ٹی پی اور ناراض بلوچوں کو بھی خریدا گیا

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں بھارتی سرمایہ کاری ڈوبتی نظر آرہی ہے جبکہ بھارت نے نیک نیتی سے سرمایہ کاری کی ہو تو آج اسےمایوسی کی ضرورت نہ ہوتی۔

انہوں نےکہا کہ پاکستان نے خلوص سے افغان امن عمل آگے بڑھانے پربات کی ہے، کیسی حکومت بنانی ہے اور کیسے آگے لے کر چلنا ہے، یہ افغان عوام کو فیصلہ کرنا ہے، افغان اگر کسی ڈیڈ لاک پر ہیں تو ہم آج بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہماری بھی کچھ حدود ہیں ایک حد تک جا سکتے ہیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ افغانوں میں صلاحیت ہے کہ بیٹھ کر فیصلہ کر کے آگے چل سکتے ہیں، جو بھی ہوگا افغانستان کی اندرونی صورتحال فیصلہ کرے گی اسی سمت میں بڑھیں گے، بندوق فیصلہ نہی کرسکتی، 20 سال میں نہیں کرسکی تو آگے کیا کرے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ افغانوں کو فیصلہ بیٹھ کر ہی کرنا ہوگا ورنہ یہ صورتحال خانہ جنگی میں بدل جائے گی، خانہ جنگی میں کسی کا بھلا نہیں بلکہ پورے خطے کو متاثر کرے گی، افغانستان میں تمام دھڑے 40 سال کے تشدد سے تنگ آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی سیکیورٹی اور منیجنمنٹ پہلے ہی بڑھا دی تھی، پاک افغان بارڈر پر 90 فیصد باڑ لگائی جا چکی جبکہ بارڈر سیکیورٹی منیجمنٹ بہت مستحکم ہے اور پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی بڑھانے کیلئے ایف سی ونگز تشکیل پاچکے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ سب کو علم ہے داعش اور ٹی ٹی پی افغانستان میں ہیں جو گاہے بگاہے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، اگر افغانستان میں تشدد بڑھتاہے تو پناہ گزینوں کے مسئلے پر وزارت داخلہ نے پلاننگ کی ہے، انٹرنیشنل اسٹیک ہولڈرز کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیسے چلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، کسی غیر مطلوبہ کویہاں نہیں آنے دیں گے، یہ بات واضح کہی جاچکی کہ اڈوں کی کوئی ضرورت ہے نہ سوال ہوتاہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain