بھارت کے ہندو انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت میں ایک سال کے دوران بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عالمی وبا کورونا سے ٹھیک طرح سے نہ نمٹنے کی وجہ سے ایک سال کے دوران نریندر مودی کی مقبولیت 66 فیصد سے کم ہو کر 24 فیصد پر آ گئی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق جنوری 2021 میں کورونا وائرس کی پہلی لہر سے بہترین طریقے سے نمٹنے کی وجہ سے نریندر مودی کی مقبولیت 73 فیصد تک پہنچ گئی تھی لیکن دوسری لہر میں مودی کی مقبولیت میں 49 فیصد تک کمی واقعی ہوئی۔
سروے کے مطابق 27 فیصد افراد نے بڑے بڑے سیاسی جلسوں اور انتخابی ریلیوں کو کورونا کی دوسری لہر کی وجہ قرار دیا جبکہ 26 فیصد کا خیال تھا کہ دوسری لہر میں کورونا وائرس کی شدت کو نظر انداز کیا گیا۔
سروے میں شامل 71 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ہونے والی اموات حکومتی اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہیں جبکہ 44 فیصد نے صحت کے مسائل کا ذمہ دار مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ٹھہرایا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق 29 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی مودی حکومت کی ناکامی کی بڑی وجہ ہیں جبکہ 23 فیصد نے بے روزگاری کو حکومت کی ناکامی کی دوسری بڑی وجہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ بھارت اس وقت دنیا میں عالمی وبا کورونا سے متاثر ہونے والا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں پر اب تک کورونا کے باعث 3 کروڑ 23 لاکھ 58 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 4 لاکھ 33 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔