تازہ تر ین

بھولے پاکستانی

عام پاکستانی بھی کیا سادہ ہیں، ذرا سی امید پر خوش ہوجاتے ہیں اور کوئی ہلکا سا روکھا پن دکھائے ان پر اداسی چھا جاتی ہے۔ اپنے وطن میں کرکٹ بحال ہونے کی امید ہر ہی ہواؤں میں اڑنے لگتے ہیں۔ نیوزی لینڈ جیسی کرکٹ ٹیم پاکستان آکر بھی کھیلنے سے انکار کردے تو یہ قوم بچوں جیسی روہانسی ہو جاتی ہے۔ پروین شاکر نے کہا تھا
ڈسنے لگے ہیں خواب مگر کس سے بولئے
میں جانتی تھی پال رہی ہوں سنپولئے
بس یہ ہوا کہ اس نے تکلف سے بات کی
اور ہم نے روتے روتے دوپٹے بھگو لئے
امریکہ جیسا ملک افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے میں مدد دینے پر ہلکا سا شکریہ ادا کرے اور پاکستان کی تھوڑی سی تعریف ہو جائے تو یہ پاکستانی خوشی سے پھولے نہیں سماتے اور امریکہ کو اپنا پرانا یار قرار دینے لگتے ہیں، حالانکہ اس قوم کو احمد فراز پہلے ہی سمجھا چکے کہ
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسینڈا آرڈن اپنے ملک میں مسجد میں ہونے والی دہشت گردی کے بعد سر پر دوپٹہ لیتی ہے اور کالے کپڑے پہن کر واقعہ کی مذمت، مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کرتی ہے تو اس کی سب سے زیادہ تعریف پاکستانی کرتے ہیں، جیسینڈا آرڈن پاکستان میں مقبول ترین غیر ملکی خاتون سربراہ بن جاتی ہیں۔ پاکستانی اس کی انصاف پسندی اور انسان دوستی کے گن گانے لگ جاتے ہیں۔ پاکستانی وہ قوم ہیں جو چھوٹی چھوٹی خوشی کی تلاش میں رہتے ہیں۔ بقول احمد ندیم قاسمی
کس قدر قحط وفا ہے میری دنیا میں ندیم
جو ذرا ہنس کے ملے اس کو مسیحا سمجھوں
اب اسی جیسینڈا آرڈن نے ہمارے پیارے کرکٹر وزیراعظم عمران خان کے فون کرنے کے باوجود اپنی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان جاری رکھنے کی بات نہیں مانی تو یہ پاکستانی اس خاتون کو سوشل میڈیا پر چڑیل، مکار، کھیل کی دشمن اور نا جانے کیا کیا کہ رہے ہیں۔ بقول شکیب جلالی
کبھی غرور، کبھی بے رخی، کبھی نفرت
شبیہ جوش محبت بدلتی رہتی ہے
پاکستانیوں کی سادگی کی اور کیا مثال ہو کہ وہ طالبان جنہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کو پچھلے دو عشروں میں خون رلایا۔ اتنے دھماکے کئے، اتنا خون بہایا کہ اس کی نظیر جدید کیا قدیم دنیا میں بھی نہیں ملتی۔ عبیر ابوذری نے اسی وقت کہا تھا۔
ہر روز کسی شہر میں ہوتے ہیں دھماکے
رہتی ہے میرے دیس میں شب رات مسلسل
اب انہی طالبان کو ہم خود پیشکش کر رہے ہیں کہ ہتھیار ڈال دیں، پاکستانی قانون کو تسلیم کر لیں تو آپ کو عام معافی مل سکتی ہے۔ میر تقی میر نے کہا تھا
میر کیا سادے ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب
اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں
نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنی کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے تو ان بھولے پاکستانیوں کو گوروں پر اپنی حال ہی میں کی گئی عنایت یاد آنے لگی ہے جب پاکستان نے پوری دنیا میں کرونا کے خوف کے باوجود انگلش کرکٹ بورڈ کو نقصان سے بچانے کے لئے اپنی کرکٹ ٹیم وہاں بھیجی، حالانکہ کوئی ملک وہاں جانے پر تیار نہیں تھا۔
تو پیارے پاکستانیو! پریشان نہ ہوں، یہ دنیا ہے ہی ایسی، اس سے وفا کی امید رکھنا بے وقوفی سے کم نہیں۔بقول رفعت سلطان
نادان دل فریب محبت نہ کھا کبھی
دنیا میں کس نے کی ہے کسی سے وفا کبھی
اب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر اپنے کرکٹ بورڈ پر مبینہ ناراضی کا اظہار کیا ہے تو پاکستانی پھر اسے اپنے اصولی موقف کی فتح قرار دینے لگے ہیں۔ حالانکہ حقیقت وہی ہے جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے بیان کر دی ہے کہ سب گورے آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ یہ سب ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں اور تیسری دنیا کے حوالے سے ان کا ایک مائینڈ سیٹ بنا ہوا ہے۔ یہاں کے لوگوں کو حقیر اور خود کو قیمتی سمجھنا ان کی فطرت ہے۔ ان کو میدان میں شکست دے کر ہی ان کی گردن میں موجود سریا توڑا جا سکتا ہے۔ تب یہ پیچھے بھاگتے ہیں۔ان میں خلوص پیار پہلے تو ہوتا نہیں، ہو بھی تو دکھاوے کا ہوتا ہے۔ ان کے متضاد رویوں کا شکار عموماً ایشیائی ہوتے ہیں۔
جتا جتا کے محبت دکھا دکھا کے خلوص
بڑے فریب سے لوٹا ہے دوستوں نے ہمیں
پیارے پاکستانی! نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے پاکستان میں نا کھیلنے کا بہت سوگ منا لیا۔ اب اچھی طرح اندازہ ہو گیا کہ عالمی سطح پر کوئی کسی کا یار نہیں، دوستی وہیں ہوتی ہے جہاں ایک دوسرے کے ساتھ مفادات وابستہ ہوں۔ بقول اعتبار ساجد
مجھ سے مخلص تھا نہ واقف میرے جذبات سے تھا
اس کا رشتہ تو فقط اپنے مفادات سے تھا
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ پاکستان میں آکر کھیلنے کے بجائے پاکستان کے جذبات سے کھیل گئے۔ عین ممکن ہے آسٹریلیا کی ٹیم بھی ہم سے یہی گیم کھیلے اور وہ بھی پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کردے۔اس کے لئے ہمیں ذہنی طور پر پہلے ہی تیار رہنا چاہئے اور اپنی پوری توجہ کھیلوں کے علاقائی بلاک کی تشکیل پر دینی چاہئے۔ بقول قلق میرٹھی
تو ہے ہرجائی تو اپنا بھی یہی طور سہی
تو نہیں اور سہی، اور نہیں اور سہی۔
(کالم نگار قومی و سیاسی امور پر لکھتے ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain