تازہ تر ین

بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کی تو منہ توڑ جواب دینے کو تیار ہیں

خضدار(نمائندہ خبریں، نیوز ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی آرمی چیف کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی طرح کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے جب کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت کے دوبارہ ممکنہ سرجیکل اسٹرائیک کوبھی مسترد کردیا اور ان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف دعویٰ کرکے خود کو دھوکا دے رہے ہیں۔ اس سے قبل پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق خضدارمیں تقریب سے خطاب کے دوران آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے اور بلوچستان میں ہر قیمت پر امن قائم کریں گے، پاک فوج بلوچستان میں امن قائم کرنے کے لئے ہراقدامات کرے گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان میں 30 ہزارفوجی جوان سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، بحریہ، فضائیہ سمیت دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی بلوچستان کے نوجوانوں کو نمائندگی دی گئی ہے، بلوچستان میں 25 ہزار بچے ایف سی اور آرمی پبلک کے زیرانتظام تعلیم حاصل کررہے ہیں، کوئٹہ میں بھی انجنیئرنگ یونیورسٹی کا کیمپس بنایا جارہا ہے۔ آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان اپنی جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بناہوا ہے اور خطے کی اقتصادی ترقی میں اس کا کردار انتہائی اہم ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے دشمن بلوچستان میں بے امنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن ہم نے ان کے سازشوں کو ناکام بنادیا، بلوچستان پاکستان کا دل ہے، صوبے میں ہر قیمت پر امن قائم کریں گے، گوادر بندرگاہ کی ترقی اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل ہمارا قومی عزم ہے، وفاقی، صوبائی حکومتیں اور فوج صوبے میں امن واستحکام کےلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں، وعدہ ہے بلوچستان کے ہر علاقے کو ترقی دیں گے، کوئٹہ میں انجنیئرنگ یونیورسٹی کاکیمپس بنایا جا رہا ہے، نیوی، ایئرفورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بلوچستان کو بھی نمائندگی دی گئی ہے۔ وہ گزشتہ روز خضدار میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام منعقدہ سیمنار سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان سردار ثنا اللہ خان زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ جنرل عامر ریاض بھی موجود تھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت خطے میں ترقی کے حوالے سے بہت اہم ہے ، بلوچستان اپنی جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بناہوا ہے اور خطے کی اقتصادی ترقی میں اس کا کردار انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہمارے دشمن بلوچستان میں بے امنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن ہم نے ان کے سازشوں کو ناکام بنادیا، آج کا بلوچستان مضبوط ، مستحکم اور بحالی کے راستے پر گامزن ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی ترقی اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل ہمارا قومی عزم ہے ، وفاقی ،صوبائی حکومتیں اور فوج صوبے میں امن واستحکام کےلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ خطے میں اقتصادی ترقی اور خوشحالی کےلئے توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ، مربوط رابطے علاقوں کو ہی نہیں بلکہ دلوں کو بھی جوڑتے ہیں ، بلوچستان میں جاری ترقیاتی سرگرمیاں اور مستقبل کی تجارت کی حفاظت کے لئے مقامی افراد کو آگے لانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج میں بلوچستان کے 20ہزار سپوت فرائض سرانجام دے رہے ہیں ، پاک فوج میں بلوچستان کے 603افسر اور232کیڈٹ تربیت حاصل کر رہے ہیں ، بلوچستان پاکستان کا دل ہے اور پاکستان کی ترقی بلوچستان سے جڑی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے،کوئٹہ میں بھی انجیئرنگ یونیورسٹی کاکیمپس بنایا جارہا ہے،بلوچستان میں 30ہزار فوجی جوان خدمات انجام دے رہے ہیں،نیوی اور ایئرفورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بلوچستان کو بھی نمائندگی دی گئی ہے۔بلوچستان میں 25ہزار بچے ایف سی اور آرمی پبلک کے زیر اہتمام تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔آرمی چیف نے کہاکہ بلوچستان میں ہر قیمت پر امن قائم کریں گے،وعدہ ہے کہ بلوچستان کے ہر علاقے کو ترقی دیں گے۔پاک فوج امن قائم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔آرمی چیف نے خاص طور پر تقریب میں شریک نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، آپ کو پاکستان کو اس مقام تک پہچانے کی کوششوں کی قیادت کرنی ہے جس کا وہ حق دار ہے، لہذا چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں، موقعوں سے فائدہ اٹھائیں اور ہم سب کا سر فخر سے بلند کردیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain