اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) متحدہ مجلس عمل کے بانی سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد کو اس جہان فانی سے رخصت ہوئے 4برس بیت گئے ، انکی چوتھی برسی آج جمعہ کو منائی جائیگی ، اس سلسلہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ملک بھر میں تعزیتی ریفرنسز ، کانفرنسز ، مذاکرے اور مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گاجس میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران اور مقررین مرحوم قاضی حسین احمد کی جماعت اسلامی اور ملک و قوم کیلئے پیش کی گئی خدمات کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔قاضی حسین احمد1938ءمیں صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں پیدا ہوئے انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز1970ءمیں رکن جماعت اسلامی سے کیارکن جماعت سے امیر جماعت اسلامی پشاور ،امیر ضلع اور پھر امیر صوبہ کی ذمہ داریاں ادا کیں۔قاضی حسین احمد 1978ءمیں جماعت اسلامی کے جنرل سیکر ٹری اور1987ءکو امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب ہوئے وہ2004ءتک چار مرتبہ امیر جماعت منتخب ہوئے۔قاضی حسین احمد 1985ءاور 1992ءمیں دو مرتبہ سینیٹر منتخب ہوئے۔2002ءکے انتخابات میں قاضی حسین احمد دو حلقوں سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے انہوں نے ملک کی تمام دینی جماعتوں کو متحد کرکے ایک پلیٹ فارم ” متحدہ مجلس عمل “ میں اکٹھا کر دیا انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کی تشکیل میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ۔قاضی حسین احمد ایک بلند پایہ سیاستدان اور ممتاز عالم دین تھی انہیں اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ عربی،فارسی،اردو،انگریزی اور دیگر زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا وہ شاعر مشرق علامہ اقبال کے بہت بڑے مداح تھے اور اپنی تقاریر میں ان کے شعر اکثر شامل کرتے تھے۔قاضی حسین احمد نے ملکی سیاست میں بھی بے پناہ مقبولیت حاصل کی ان کی جماعت کا یہ نعرہ ظالموقاضی آرہا ہے بھی ملک میں بہت مقبول ہوا قاضی حسین احمد کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں ان کی ایک بیٹی سمیعہ راحیل قاضی بھی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔قاضی حسین احمد6جنوری2013ءکواسلام آباد میں دل کے عارضہ کے سبب انتقال کر گئے تھے۔