گگومنڈی(نامہ نگار) گگومنڈی میں ایک اور حواکی بیٹی ظلم کاشکاربن گئی۔ نواحی گاﺅں کی 13/14 سالہ ساتویں کلاس کی طالبہ رخسانہ کوشہنازوغیرہ نے اغواءکرکے چارماہ تک زنجیروں سے باندھے رکھا۔رخسانہ پربیہمانہ تشدداورسرکے بال کاٹ دئیے۔دوروزقبل خسانہ ملزمان کے چنگل سے فرارہوکرگھرپہنچ گئی اوراپنے ورثاءکواپنے اوپرڈھائی جانے والی قیامت سے آگاہ کیا۔متاثرہ بچی اپنے والدین کے ہمراہ خبریں آفس پہنچ گئی۔اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس نے رخسانہ بی بی اسکے بیٹے احسان وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارناشروع کردئیے ہیں۔اس بابت ڈی ایس پی بوریوالاطاہرمجیدنے کہاکہ ملزمان کتنے ہی بااثرکیوں نہ ہوں جلدقانون کی گرفت میں ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق گگومنڈی میں ایک اورطیبہ ظلم کاشکاربن گئی۔ گزشتہ روزنواحی گاﺅں245۔ای بی کے رہائشی شوکت علی نے اپنی بیوی اور13سالہ بیٹی رخسانہ جوساتویں کلاس کی طالبہ ہے بتایاکہ چارماہ قبل میری بیٹی رخسانہ کوہماری واقف کارشہنازبی بی اپنے بیٹے احسان اور دو نامعلوم افرادکے ہمراہ کارمیںاس وقت اغواءکرکے لے گئی جب وہ ٹیوشن سے واپس آرہی تھی۔رخسانہ نے بتایاکہ ملزمان مجھے اغواءکرکے ساہیوال لے گئے تھے جہاں سے وہ مجھے لاہورلے گئے اورایک مکان میں میرے پاﺅں میں زنجیرباندھ دیتے تھے اورکام کروانے کی خاطر زنجیرکھول دیتے تھے۔رخسانہ نے کہاکہ شہنازاوراس کابیٹامجھ پربیہمانہ تشددکرتے رہے اورشہنازنے قینچی سے میرے سرکے بال کاٹ دئیے۔رخسانہ جوبات کرتے ہوئے بھی خوف کی وجہ سے سہمی ہوئی تھی نے بتایاکہ دوروزقبل میں اس وقت وہاں سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئی جب باہرگیٹ پردودھی دودھ دینے آیا۔شوکت علی اوراس کی بیوی نے روتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب اورڈی پی اووہاڑی سے انصاف کی اپیل کی ہے۔اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارناشروع کردئیے ہیں۔اس بابت بات کرتے ہوئے ڈی ایس پی بوریوالاطاہرمجیدنے کہاکہ ملزمان کتنے ہی بااثرکیوں نہ ہوں جلدوہ قانون کی گرفت میں ہوں گے۔