اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان سندھ میں بلدیاتی اختیارات کے کیس کا فیصلہ کل سنائے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد کل اپنی مدت کے آخری دن متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کی درخواست پرفیصلہ سنائیں گے۔
خیال رہے کہ بلدیاتی اختیارات کیلئے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے 2017 میں درخواستیں دائر کی تھیں۔ سپریم کورٹ نے 26 اکتوبر 2020 کو درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کل سنایا جائے گا۔
چیف جسٹس گلزار احمد 10 سال بطور سپریم کورٹ جج اور 2 سال 2 ماہ 10 دن بطور چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کل ریٹائر ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ نئے چیف جسٹس جسٹس عمر عطاء بندیال پرسوں سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر جاری کردہ تفصیل کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال 17 ستمبر 1958ء کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم کوہاٹ، راولپنڈی اور پشاور میں حاصل کرنے کے بعد کولمبیا یونیورسٹی امریکا سے گریجویشن کیا۔ کیمبرج یونیورسٹی کے لنکن اِن سے بیرسٹر کی سند حاصل کی۔ 1983ء میں لاہور ہائی کورٹ اور کچھ برسوں بعد سپریم کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے درج ہوئے۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے 4 دسمبر 2004ء کو لاہور ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اُٹھایا لیکن نومبر 2007ء میں انہوں نے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کے عبوری آئینی حکم نامے (پی سی او) کے تحت حلف اُٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔ بعدازاں وہ دو سال کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔
جون 2014ء میں ان کو سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا۔ اپنے اعلیٰ عدالتوں میں منصب قاضی کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جسٹس بندیال نے اہم مقدمات کے فیصلے دیئے۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019ء کو جسٹس ثاقب نثار کی جگہ چیف جسٹس کا منصب سنبھالا تھا۔ جسٹس بندیال کے منصب کی میعاد مکمل ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان کی جگہ لیں گے۔ ان کی چیف جسٹس کے لئے میعاد 25 اکتوبر 2024ء تک ہوگی۔
جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم خان چیف جسٹس بنے بغیر ہی عدالت عظمیٰ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔