میلبورن: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کوچ جسٹن لینگر کے مستقبل کا فیصلہ کرکٹ آسٹریلیا کی 8 گھنٹے طویل بورڈ میٹنگ میں بھی نہ ہو سکا۔
طویل میٹنگ کے اختتام پر جس میں کئی ایجنڈا آئٹمز کا احاطہ کیا گیا تھا، کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہاکلے نے صحافیوں کو صرف ایک تحریری بیان پڑھ کر سنایا جس میں انہیں بتایا گیا کہ بورڈ اب لینگر کے ساتھ خفیہ بات چیت میں حصہ لے گا۔
ہاکلے نے کہا ہے کہ ’کرکٹ آسٹریلیا اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ بورڈ کی آج میٹنگ ہوئی اور اس میٹنگ کے ایک حصے میں مردوں کے ہیڈ کوچ جسٹن لینگر کے معاہدے کے بارے میں اہم بات چیت ہوئی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اب ہم جسٹن لینگر کے ساتھ خفیہ بات چیت کریں گے اور جلد از جلد نتائج کا اعلان کیا جائے گا‘۔
ہاکلے نے اس معاملے پر کئی صحافیوں کے کسی سوال کا جواب دینے سے بھی انکار کر دیا۔
لینگر فی الحال میلبورن میں ہیں جہاں وہ ہفتے کو پرتھ میں گھر کے لیے روانہ ہوں گے اور 14 دن کے لیے گھر میں قرنطینہ میں رہیں گے۔
اس لیے وہ 11 فروری سے سڈنی میں شروع ہونے والی سری لنکا کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں ٹیم کی کوچنگ نہیں کریں گے اور اس دوران ٹیم کی باگ دوڑ سینیئر اسسٹنٹ اینڈریو میکڈونلڈ کو سونپی جائے گی۔
اسی میٹنگ میں کرکٹ آسٹریلیا نے دورہ پاکستان کی باضابطہ منظوری دے دی تاہم یہ بات بھی ابھی واضح نہیں ہے کہ دورہ پاکستان میں آسٹریلین ٹیم کی کوچنگ جسٹن لینگر کریں گے یا نہیں؟
ایشز کے اختتام کے بعد سے لینگر کے معاہدے کا مستقبل غیر واضح ہے۔ ہوبارٹ ٹیسٹ کے بعد سے وہ ہاکلے سے کئی ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے دو کپتانوں، ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز، اور محدود اوورز کے کپتان ایرون فنچ کی جانب سے موجودہ کوچ کے معاہدے کو جاری رکھنے کی توثیق میں ہچکچاہٹ کے بعد قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
T20ورلڈ کپ اور ایشز جیتنے کے باوجودکھلاڑیوں کا لینگر کی کوچنگ کے انداز پر غصہ برقرار ہے اور گزشتہ اگست میں ہونے والی میٹنگز میں کھلاڑی کوچ کی تبدیلی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
لینگر اس عمل سے پریشان اور مایوس ہیں مگر اس بات پر اٹل ہیں کہ انہوں نے ضروری ایڈجسٹمنٹ کی ہے جس کے لیے کھلاڑیوں نے کہا تھا اوراسی کی وجہ سے حالیہ کامیابی ملی ہے۔