اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی زیر صدارت (ن) لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں حکومت کے تحریک عدم اعتماد کے معاملےکی منظوری کاامکان ہے جس کے بعد اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی یہ طے ہونا باقی ہےکہ تحریک عدم اعتماد پہلے وزیراعظم کے خلاف لائی جائے یا اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک پہلے پیش کی جائے۔
ذرائع کے مطابق مولانافضل الرحمان سے بات کے بعد تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی طے ہوگی اور عدم اعتماد کی تحریک پر ایک مؤقف اپنانے کے بعد رابطے شروع کیے جائیں گے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ پیپلزپارٹی کو (ق) لیگ سے رابطہ کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا اور جہانگیر ترین کے ساتھ 6 ایم این ایز سے بھی پیپلزپارٹی بات کرسکتی ہے جب کہ جہانگیر ترین سے مخدوم احمد محمود پہلے ہی رابطے میں ہیں۔
ذرائع کےمطابق حکومت کے ناراض ارکان میں کچھ کا تعلق پنجاب اور باقی کا کے پی کے سے ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم اور (ق) لیگ کے معاملات بھی طے پاگئے ہیں اور جلد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات ہوگی۔
اس کے علاوہ آصف زرداری بھی (ق) لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کی عیادت کے لیے ان کے پاس جائیں گے۔