اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما¶ں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ”سٹپنی“ پھٹ گئی، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات غلط ثابت ہوئے۔ عمران خان حسد میں مبتلا ہو کر ملک میں ترقی روکنا چاہتے ہیں، جھوٹوں کا منہ کالا ہو گا،شکست ان کا مقدر بنے گی، وزیراعظم عدالت سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کے بعد جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے باہر وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما¶ں دانیال عزیز، طلال چوہدری اور مائرہ حمید نے میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ جھوٹے الزامات کی بنیاد پر سیاست کرنے والے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئے اور ثابت ہو گیا کہ پانامہ میں جن اثاثوں کا ذکر آیا۔ اس کا تعلق منی لانڈرنگ ، قوم کا پیسہ لوٹنے، ٹیکس چوری وغیرہ سے نہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف پر الزام خان نے یہ الزامات ابتدائی طور پر اس لئے کہ تیسری بار منتخب ہونے والے عوامی قائد کو ترقی کے ایجنڈے پر عمل کرنے سے روکا جائے لیکن جب الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہوئے تو موقف سے پیچھے ہٹ گئے اور معاملہ غلط بیانی کا بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک کی ترقی روکنا ہے اور اس لئے وہ ایٹم بم، ہیلتھ کیئر، قومی مالیاتی و اقتصادی پالیسی، تعلیمی اصلاحات اور پورے سسٹم کو بہتر بنانے والے وزیراعظم کو ہٹانا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ عمران خان جانتے ہیں کہ وہ یہ کام نہیں کر سکتے اس لئے نواز شریف اور اس کی پوری ٹیم کا راستہ روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف پر اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہے کہ ان کو تیسری بار عوام کی خدمت کے لئے منتخب کیا لیکن مخالفین ان کو عوامی خدمت کرنے سے روک رہے ہیں جو اس قوم کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ میں عمران خان کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اب ملک میں صرف ترقی ہو گی اور ترقی یافتہ پاکستان ہی ہمارا مقدر بنے گا کیونکہ اس ملک کی قیادت عوام کی خدمت سے سرشار میاں محمد نواز شریف کر رہے ہیں۔ آپ کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہو گی اور منہ جھوٹوں کا ہی کالا ہو گا۔ صحافی کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سچ آپ جانتے ہیں جن الزامات کو بنیاد بنا کر عدالت آئے تھے وہ تو ان سے مکر گئے اور معاملہ ایوان میں غلط بیانی کا بنا دیا۔ اس سے بڑھ کر کیا ثبوت چاہیئے کہ جھوٹا کون ہے اور سچا کون ؟ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے وکلاءنے اچھی کوشش کی کہ جھوٹ سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کیا جائے لیکن اچھی وکالت کے لئے اچھے کیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ سچ کو ثابت کرنے کے لئے زیادہ زور کی ضرورت ہی نہیں ہوتی بلکہ سچ خود ہی سامنے آ جاتا ہے۔ عدالت میں ہمارے وکیل نے الزام لگانے والوں کے سارے الزام اور دعوے غلط ثابت کر دیئے۔ عمران خان نے سارے الزامات بغض اور حسد کی بنیاد پر لگائے کیونکہ وہ وزیراعظم کے ساتھ عوامی میدان میں مقابلہ ہی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس وزیراعظم پر الزام لگا رہے ہیں جو کراچی، سندھ، پنجاب اور بلوچستان سمیت پورے ملک میں ترقی کے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ ترقیاتی منصوبے شروع کر کے عوام کی زندگی بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان بنانے والے پر جھوٹا کیس بنا کر مخالفین ترقی کے ایجنڈے پر وزیراعظم محمد نواز شریف کو روک نہیں سکتے۔ عمران خان کو گریبان میں جھانکنا چاہئیے ۔ مریم نواز کے ساتھ نواز کے نام کی بناءپر بغض کا اظہار کر کے جھوٹے الزام لگا رہے ہیں وہ خوف زدہ ہیں کہ نواز شریف کی بیٹیڈ کے پیچھے ملک کے عوام اور نوجوان ہیں اور میں مستقبل میں ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا لہذا ان کو بدنام کر دو لیکن ان کے وکلاءپنکچر ہو گئے اب گاڑی نہیں چل سکتی۔ نعیم بخاری بیمار ہیں ہم دعا کرتے ہیں اللہ ان کو اچھی صحت دے تاکہ وہ عدالت آئے لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ بخاری صاحب کو عمران خان کی جانب سے کیس لڑنے کی فیس ملتی نظر نہیں آ رہی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان قلابازیاں کھا رہے ہیں ان کے وکیل اچھلتے رہے الزامات پر الزامات لگائے لیکن جب ہمارے وکیل نے دلائل شروع ہوئے تو کھلاڑیوں کی سٹپنی پھٹ گئی اور بھاگ نکلے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شکست و ریخت ان کی مقدر بنے گی۔ سماعت میں وقفے کے دوران خان صاحب باہر نکل آئے لیکن (کل) کرسی سے اٹھ نہیں سکے۔ یہ ساری شکست و ریخت کی نشانیاں ہیں جو آپ لوگوں کے سامنے آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے بے تحاشا بے بنیاد الزامات لگائے لیکن سپریم کورٹ نے ان کے الیکشن پر دھاندلی کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کوئی منظم دھاندلی نہیں، 35پنکچرز اور آر او الیکشن کے تمام الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عوام عمران خان اور اس کی جماعت کی ذہنیت کو سمجھیں، دراصل وہ لیڈر نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے لئے عوام کو ورغلا کر ڈھال بناتا ہے اور پھر تماشا دیکھتا ہے کہ اس افراتفری سے شاید میرے مقاصد حاصل ہوں لیکن عمران خان جان لیں کہ عوام مخلصوں اور منافقوں میں فرق کرنا جانتے ہیں وہ کبھی فراڈےے کو ذاتی مفادات کے لئے اپنا استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ پانامہ پر پہلے ان لوگوں نے ٹیکس چوری منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے لیکن آج عدالت میں اپنی بات سے مکر کر کہہ رہے ہیں کہ دراصل یہ معاملہ ایوان میں قوم کے منتخب نمائندوں کو ایک سنگین معاملے پر جھوٹ بولنا ہے لہذا وزیراعظم کو نا اہل کیا جائے لیکن اس سے ثابت وہ گیا کہ تحریک انصاف اپنے م¶قف سے پیچھے ہٹ گئی ہے اور ان کے وکیل عدالت میں سامنا نہیں کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خود کو بچوں سمیت احتساب کے لئے پیش کر کے عدالتی کمیشن کے قیام پر رضا مندی ظاہر کی لیکن مخالفین ہر بار مکر جاتے ہیں اور اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کا مسئلہ کرپشن اور قومی مفاد سے متعلق نہیں بلکہ وزیراعظم کو ہٹا کر خود وزیراعظم بننے کی خواہش ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہمارے وکیل نے تحریک انصاف کے ایک ایک الزام اور دعوے کو غلط ثابت کیا ہے، وزیراعظم کے بیان میں تضاد کے الزام کو دور کرتے ہوئے اس کی تفصیل سے وضاحت کی گئی۔ مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ ایک بات ثابت ہو گئی کہ پانامہ میں وزیراعظم کا نام نہیں آیا لیکن مخالفین جو وعدے اور الزام کا سہارہ لے رہے ہیں خیبر پختونخوا میں ان کی کارکردگی مایوس کن ہے اور ان کو 2018ءکے انتخابات میں وہاں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔