پیرس: (ویب ڈیسک) فرانس فٹبال فیڈریشن نے دوران میچ مسلم خاتون کھلاڑیوں کے حجاب یا اسکارف پہننے پر پابندی عائد کردی ہے تاہم وزیر برائے صنفی مساوات نے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی صنفی مساوات کی وزیر ایلزبتھ مونیریو نے ملک کی فٹبال فیڈریشن کی جانب سے مسلم خواتین فٹبالرز کے حجاب یا اسکارف لینے پر پابندی کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فرانس کی وزیر برائے صنفی مساوات ایلزبتھ نے اسکارف یا حجاب پر پپابندی کے خلاف عدالت جانے والی خواتین کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس ایک سیکولر ملک ہے جہاں سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔
فرانس میں دو ماہ بعد ہی صدارتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور اس سے قبل شدت پسندوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت مسلم دشمنی پر مبنی امتیازی قوانین لاگو کر رہی ہے۔
حال ہی میں ایک ایسا ادارہ بھی تشکیل دیا گیا ہے جس میں مسلمانوں کو دہشت گرد گردانتے ہوئے اصلاحات کے نام پر ذہن سازی کی جائے گی جسے مسلم کمیونیٹی نے مسترد کردیا ہے۔
اسی طرح فرانسیسی سینیٹ نے جنوری میں ایک قانون کی تجویز پیش کی تھی جس کے تحت تمام مسابقتی کھیلوں میں واضح مذہبی علامتوں کے پہننے پر پابندی ہوگی جس پر فٹبال فیڈریشن نے حجاب اور اسکارف پر پابندی عائد کردی تھی۔