نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاستوں کی اسمبلیوں میں ہونے والے انتخابات میں مشرقی پنجاب کے نتائج نے سب کو حیران کردیا جہاں کانگریس کے بڑے بڑے بت ’’عام آدمی پارٹی‘‘ کے عام سے امیدواروں نے زمین بوس کردیئے جبکہ اترپردیش، اتراکھنڈ، منی پور اور گوا میں بی جے پی جیت گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس بار ہونے والے ریاستی انتخابات روایت شکن ثابت ہوئے۔ سب سے حیران کن نتائج مشرقی پنجاب کے رہے جہاں نجوت سدھو سمیت کانگریس کے بڑے اور مضبوط امیدوار قدرے نا تجربہ کار اور متوسط طبقے کے امیدواروں سے شکست کھاگئے۔
نئی دہلی کی حکمراں جماعت ’’عام آدمی پارٹی‘‘ کے امیدوار جو موبائل فون کی دکان پر سیلز مین ہے نے وزیراعلیٰ چرن جیت سنگھ کو شکست دیدی۔ وزیر اعلیٰ کو شکست دینے والے لابھ سنگھ اگو کے والد کھیتوں میں مزدور اور والدہ اسکول میں خاکروب ہیں۔
کانگریس کے رہنما اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھ ساتھ شرومنی اکالی دل کے رہنما پرکاش سنگھ بادل اور بیٹے سکھبیر سنگھ کو بھی شکست ہوئی۔ عام آدمی پارٹی مشرقی پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔
عام آدمی پارٹی نے بھگونت مان کو ریاست کے وزیراعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے جو ایک اداکار اور کامیڈین بھی رہے ہیں۔ علاوہ ازیں 2019 میں وہ عام آدمی پارٹی پنجاب کے کنونیر بنے اور اب تک 3 بار رکن اسمبلی بن چکے ہیں۔
خیال رہے کہ 2013 میں انا ہزارے سے علیحدہ ہوکر الیکشن میں حصہ لینے والے اندرکیجروال نے اپنی جماعت بنالی تھی اور نئی دہلی میں اتحادی حکومت قائم کی لیکن کرپشن کے خلاف بل منظور نہ کراپانے پر محض 49 دن میں مستعفی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں 2015 کے الیکشن میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 نشستیں جیت کر بی جے پی کو وائٹ واش کردیا تھا۔ اروند کیجروال دوبارہ نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ بن گئے اور مشرقی پنجاب میں بھی عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے جا رہی ہے۔