تازہ تر ین

جھوٹ بولنے پر استثنیٰ, تاریخی یو ٹرن

اسلام آباد (اے این این ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرے لیے کہا جاتا تھا یوٹرن لیتا ہوں مگر عدالت میں نوازشریف نے تاریخ کا سب سے بڑا یوٹرن لیا انہوں نے اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا تھا کہ میں احتساب کے لیے تیار ہوں اور کوئی آئینی استثنیٰ نہیں لوں گا، ہمارے پاس سارے دستاویزات ہیں لیکن اب کہہ رہے ہیں جھوٹ بولنے کا استثنیٰ حاصل ہے اور ہمارے پاس کوئی دستاویز نہیں، حکومت نے بلف کھیلا اور پھنس گئی، وزیراعظم کے وکیل کے دلائل پر آدھی عدالت سورہی تھی، آج کی سماعت میں شیخ رشید کو خراٹے مارتے سنا، نوازشریف وزیراعظم رہنے کےلئے اخلاقی جواز کھوچکے، میرا منہ بند کرانے کی کوشش نہ کریں۔ پیرکو پاناما پیپرز سے متعلق مقدمے کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 2016 تک نواز شریف نے لندن کے فلیٹس کی ملکیت تسلیم نہیں کی جبکہ ان کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں چلا جائے گا اور ان کی تلاشی ہوگی لیکن پاناما نے ان کو بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے کہا جاتا تھا یوٹرن لیتا ہوں لیکن آج نواز شریف نے تاریخ کا سب سے بڑا یو ٹرن لیا ہے، نوازشریف پارلیمنٹ میں کچھ اور باہر کچھ کہتے ہیں، انہوں نے اسمبلی میں اپنی تقریر میں کہا تھا کہ احتساب کےلئے تیار ہیں اور وہ کوئی آئینی استثنیٰ نہیں لیں گے، ہمارے پاس سارے دستاویزات ہیں لیکن آج کہہ رہے ہیں جھوٹ بولنے کا استثنیٰ حاصل ہے اور ہمارے پاس کوئی دستاویز نہیں، حکومت نے بلف کھیلا اور پھنس گئی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں حکومتی وکیل کے دلائل کے دوران آدھی سپریم کورٹ سورہی تھی سماعت کے دوران شیخ رشید کو خراٹے مارتے سنا ۔ انہوں نے کہا کہ اب تو بی بی سی نے بھی دستاویزات پیش کردی ہیں، اگر آئی سی آئی جے اور بی بی سی غلط ہے تو میاں صاحب کیس کیوں نہیں کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مریم نواز لندن فلیٹس کی مالک ہے تو قطری شہزادے کا خط بیکار ہوجاتا ہے جبکہ اگر قطری خط فراڈ ہوا تو اسکا مطلب کہ فلیٹس حسین نواز کے نہیں ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جمہوریت میں وزیراعظم اخلاقی طاقت سے حکومت کرتا ہے، برطانیہ کی مثال سب کے سامنے ہے جہاں کے وزیر اعظم کا نام پاناما سکینڈل میں آیا تو انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہمارے وزیر اعظم کےخلاف گلی گلی میں نعرے لگ رہے ہیں لہذا نوازشریف کی اخلاقی ساکھ ختم ہوچکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پاناما کے حوالے سے تمام ثبوت جمع کروا دیئے ہیں، جبکہ ہمارے بیانات کی بی بی سی کی رپورٹ نے بھی تصدیق کردی ہے بی بی سی نے فلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے 1993 میں ثبوت پیش کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا منہ بند کرنے کی کوشش نہ کی جائے، اس وقت پوری قوم منی ٹریل کے حوالے سے حقائق جاننے کی منتظر ہے، پوری قوم جاننا چاہتی ہے کہ دبئی کی سٹیل مل کا پیسہ کہاں ہے، یہ رقم کہاں رکھی گئی اور منتقل کیسے ہوئی اس بارے میں کوئی تفصیلات موجود نہیں ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain