تازہ تر ین

ملک بھر میں سردی، بارش ،برفباری سے غذائی قلت کا خطرہ

فیصل آباد ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، اوکاڑہ، ساہیوال، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ ، کراچی ، پشاور، مظفر آباد، (نمائندگان خبریں) ملک بھر میں سردی کی لہر برقرار، بارش و برفباری کا نیا سلسلہ شروع، کوئٹہ برفباری کا 8سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، آزاد کشمیر میں پولیو مہم ملتوی، کراچی کشمیر میں متاثرہ سڑکوں پر ایمرجنسی نافذ، شہریوں کو سفر نہ کرنے کی ہدایت، بلوچستان کے تمام اضلاع میں خوراک، کمبل، دودھ کی کمی، مظفر آباد راولا کوٹ ،وادی نیلم ، میں غذائی قلت کا خطرہ، پشاور ، شانگلہ میں پانی کی سپلائی بند، تفصیلات کے مطابق لاہور ( صباح نیوز)لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ، لوگ تھر تھر کاپنے لگے ، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید بارش ہوگی اور سردی بھی بڑھے گی پنجاب کے مختلف علاقوں میں ابر رحمت پڑا ، لاہور میں گذشتہ روز شروع ہونیوالی بارش رات بھر وقفے وقفے سے جاری رہی شہر میں بادلوں کے ڈیرے ہیں اور بارش کا بھی امکان ہے ، خنکی بڑھنے سے لوگ تھرتھر کانپنے لگے اسلام آباد میں بھی رم جھم اور ٹھنڈی ہوائیں چلیں جس سے شہر اقتدار کا موسم سرد ہوگیا فیصل آباد میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بارش ہوئی جس سے سردی مزید بڑھ گئی سرگودھا ، چنیوٹ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، ساہیوال ، اوکاڑہ اور وہاڑی سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی بارش اور بوندا باندی کے بعد سردی عروج پر پہنچ گئی موسم کی خبر دینے والوں کا کہنا ہے آئندہ چوبیس گھنٹے میں اسلام آباد ، بالائی پنجاب اور جنوبی پنجاب میں بارش کا امکان ہے ۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب، خیبرپختونخوا، اسلام آباد اور بالائی فاٹا میں کہیں کہیں جبکہ بلوچستان میں چند مقامات پرگرج چمک کےساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری ہوئی ہے ملک کے مختلف حصوں میں ریکارڈ کی گئی بارش کی رپورٹ کے مطابق لیہ میں 24 ملی میٹر، لاہور 21، مری 20، میانوالی، جوہر آباد 17، نورپورتھل 16،گوجرانولہ ، چکوال 14، سیالکوٹ 13، جہلم، بھکر 13، اسلام آباد 13 ، راولپنڈی 12، 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔صوبائی دارالحکومت لاہور میںہونے والی موسم سرما کی بارش اور شدید سردی کی وجہ سے شہری بجلی پانی اور گیس کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہوکررہ گئے۔جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ بارش کی وجہ سے صوبے بھر کے 600فیڈر ٹرپ کر گئے جبکہ بجلی کی بندش کے13گھنٹے گزرنے کے باوجود لیسکو لاہور میں واقعہ35فیڈروں سے بجلی کی سپلائی بحال نہ کرسکا اور وشہر کے کئی علاقے بدستور 15 گھنٹے تک اندھیرے میں ڈوبے رہے جبکہ بجلی بند ہونے سے لاہور کے شہری پانی کی سہولت سے بھی محروم ہوگئے اور شدید سردی نے شہریوں کو گیس کی سہولت سے بھی محروم کیے رکھا۔ اس صورتحال میں شہری گھروں سے بغیر ناشتے کے دفتروں اور سکولوں میں جانے پر مجبور رہے اور حکومت کو کوستے رہے۔دریں اثناء شانگلہ اور گردونواح میں سردی کی لہر برقرار،بارش اور برف باری کا دوسرا سلسلہ شروع ہو گیا ۔شانگلہ میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا ہے بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی10ریکارڈ میدانی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری شروع ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سردی کے لہر میں شدید اضافہ ہوگیا ہے معمولات زندگی بری طرح متاثرشہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ۔سوختی لکڑی کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے پانی کے نلکوں میں پانی جمنے سے پینے کی پانی کی سپلائی بھی بند ہوگئی ہے سڑکوں پر ٹریفک کے روانی میں بھی مشکلات پیش ارہے ہیں سیاحو ںنے برف سے لطف اندوز ہونے کیلئے شانگلہ کا رخ کر لیا ہے لیکن سہولیات کی فقدان سے سیاح بھی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں تاہم سیاح برف باری سے خوب لطف اٹھا رہے ہیں اورخوب موج مستی کر رہے ہوتے ہیں محکمہ موسمیات نے مزید تین دن تک بارش اوربرف باری کی پیش گوئی کی ہے۔شانگلہ کے بالائی پہاڑی علاقے سپین سر۔چھانگاہ سر۔مان سر۔ یخ تنگی۔ شانگلہ ٹاپ ۔چکیسر کنڈو ۔اجمیر ۔جابہ میں شدید برف باری جبکہ میدانی علاقوں بشام ۔شاہ پور ۔پورن۔مارتونگ اور دیگر علاقوں میں بارش شروع ہوگئی ہے۔لاہور میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش ک بعد سردی بڑھ گئی، 80سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے، کئی علاقوں میں رات بھر سے بجلی غائب رہی ، شہری رات بھر بجلی کا انتظار کرتے رہے ، لاہور میں سخت سردی کے ساتھ بارش کے بعد لیسکو کی ناقص کارکردگی نے لاہوریوں کی مشکلات بڑھا دیں، بارش کے بعد 80فیڈرز ٹرپ اور شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہوگئے، لیسکو نے ستر فیصدسے زائد کی بحالی کا دعویٰ کیا لیکن کئی علاقے ابھی تک بجلی سے محروم ہیں، بلوچستان میں شدید برفباری نے معمولات زندگی منجمد کر دئیے ، کئی شہروں کے زمینی رابطے کٹ گئے ، متاثرہ شاہراہوں پر ایمرجنسی سنٹر قائم کر دئیے گئے ، شہریوں کو کوئٹہ سے کراچی ، سبی اور زیارت سمیت کئی شہروں کے لئے سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ۔ بلوچستان میں برفباری شروع ہوئی تو ہوتی ہی چلی گئی ۔ٹھٹھراتی ہواں اور آسمان سے گرتے گالوں نے معمولات زندگی بھی منجمد کر دئیے ۔ کوئٹہ میں ایک فٹ اور مختلف علاقوں میں 4 سے 5 فٹ پڑنے والی برف نے بلوچستان میں برفباری کا 8 سالہ پرانا ریکارڈ توڑ دیا ۔ شدید برفباری کے باعث شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ متعدد علاقوں میں گیس اور بجلی کی عدم دستیابی نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں ۔بلوچستان میں کئی مقامات پر بر ف باری کے باعث سڑکیں بند ہو گئی ہیں جس کے بعد ان علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ شہریوں کو کوئٹہ سے کراچی ، سبی ، زیارت اور قلعہ سیف اللہ سمیت کئی شہروں کے لئے سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔ تفتان سے کوئٹہ آنے والی ٹریفک کو نوشکی اور سبی کی ٹریفک کو ڈھاڈر میں روکنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ کوئٹہ سمیت ہر ضلع میں کنٹرول روم اور ایمرجنسی سینٹرز قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں خوراک ، کمبل ، دودھ اور پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے ۔ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات ڈاکٹر محمد حنیف نے کہا ہے کہ موسم سرما تاخیر سے شروع ہوا، دورانیہ زیادہ ہوگا، فروری میں بھی بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری رہیگا ، ملک بھر کی طرح آزاد کشمیر سمیت مظفر آباد کے دیگر علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری، متحدہ رابطہ سڑکیں بند عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ، کیل ، لیپہ، سمیت دیگر علاقوں کا زمینی رابطہ 20روز بعد بھی بحال نہ ہوسکا، اشیاءخورد و نوش سمیت ادویات کی شدید قلت ، عوام کا شدید احتجاج، تفصیلات کے مطابق ملک بھر سمیت آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد اور دیگر علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری جس کی وجہ سے ایک طرف سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا جبکہ دوسری جانب دیہاتی علاقوں میں برفباری کے باعث سڑکیں بند ہوگئیں، عوام اپنے علاقوں میں محصور ہوکر رہ گئے ، حکومت آزاد کشمیر عوام کیلئے رابطہ سڑکیں بحال کرنے میں مکمل ناکام ، کیل، لیپہ، وادی نیلم سمیت دیگرعلاقوں کا دارالحکومت مظفر آباد سے کٹ کر رہ گیا شاہراہ نیلم تین مقامات سے لینڈ سلاڈنگ کے باعث بند جبکہ سدھن گلی لاہار گلی کوہلہ ٹریفک کیلئے بند، عوام کی مشکلات میںاضافہراولا کوٹ شہر میں سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی اور ٹریفک بھی بہت کم دیکھنے میں آئی ، ادرھ داتوٹ بیڑیں اور دیگر بالائی علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابقگذشتہ کئی دنوں سے ان علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہیں ، جس کی وجہ سے غذائی قلت پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ رہا ہے ، مقامی سیاسی و سماجی حلقوں نے رابطہ سڑکوں کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ شاہرات کے ذمہ داران سے کہا ہے کہ وہ وری طور پر سڑکیں کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریںتاکہ لوگوں کو غذائی قلت پیدا نہ ہو اور اس وقت عوام علاقہجن مشکلات کا شکار ہیں ان کا ازالہ ہو سکے، محکمہ برقیات کی کارکردگی دوران برفباری بہتر رہی البتہ کچھ دہی علاقوں سے بجلی کی بندش کی اطلاعات ہیں ادھر شدید برفباری کی وجہ سے ضلع میں شروع ہونے والی پولیو مہم کو ملتوی کردیا گیاہے موسم بہتر ہونے پر نئی تاریخ کا اعلان کیا جائیگا۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain