اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)ٹیچر کے عشق میں مبتلا ساتویں جماعت کے طالب علم نے مبینہ طور پر خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی۔واقعہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے علاقہ ترنول میں ایک پرائیویٹ سکول میں 15 سالہ اسامہ اپنی ہی ٹیچر کے عشق میں مبتلا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا ،ٹیچر کے انکار پر دلبرداشتہ ہو کر اسامہ پسٹل سکول میں لے گیا اور ایک خط اپنے بھائی کو دیا کہ سو تک گنتی گن کر یہ خط پرنسپل کو دے دینا،ابھی اس نے 50 تک گنتی پڑھی تھی کہ اسامہ نے کلاس روم میں پسٹل کا فائر کیا اورگولی اس کے پیٹ میں لگی جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق طالب علم نے والد کا پستول استعمال کرتے ہوئے کلاس میں خود کو گولی ماری۔ اسامہ کے چھوٹے بھائی کا کہناتھا بھائی نے بریک ٹائم میں ایک خط دیکر اسے پرنسپل کے پاس بھیجا۔ پرنسپل کے دفتر میں پہنچتے ہی گولی چلنے کی آواز آ گئی۔ پولیس نے دعوی کیا کہ خودکشی سے پہلے ٹیچر کے نام لکھا گیا مبینہ خط بھی مل گیا ہے ۔ بچے کے چچا کا کہنا ہے کہ ملنے والے خط کی تحریر بچے کی لکھائی سے نہیں ملتی۔ اس بات کی بھی تحقیق ہو نی چاہیے کہ بچہ پستول لیکر سکول میں داخل کیسے ہوا۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے جبکہ اسامہ کے کلاس فیلوز اور دوسرے دوستوں کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے ہیں۔دوسری جانب پولیس تفتیش کر رہی ہے کہ اسامہ پسٹل سکول میں کس طرح لایا۔
خودکشی
