حکومت نے واٹر اینڈ پاور ڈیلوپمنٹ اتھارٹی چیئرمین کے عہدے کی ذمہ داریاں نوید اصغر کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے متعلق سمری وزیر اعظم پاکستان اور کابینہ ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے۔
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ’ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد وزارتِ آبی وسائل نے چیئرمین کے عہدے کی ذمہ داری مالیاتی رکن نوید اصغر کو سونپنے کی سمری وزیر اعظم کے دفتر بھیجی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ بدھ کو کابینہ ڈویژن کے اجلاس میں سمری منظور کرلی جائے گی۔
عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ سمری میں لفٹیننٹ جنرل مزمل حسین کے تحریری استعفے کے بعد سرکاری ضروریات کی بنیاد پر نوید اصغر کو تعینات کرنے کی وجوہات درج کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ مزمل حسین نے زاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئےعہدے سے استعفیٰ دیا ہے، انہوں نے پانچ سال چیئرمین واپڈا کے عہدے پر خدمات انجام دیں۔
لفٹیننٹ جنرل مزمل حسین کو 24 اگست 2016 کو اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ظفر محمود کی جگہ چیئرمین واپڈا تعینات کیا تھا۔
مزمل حسین کا کنٹریکٹ گزشتہ سال 24 اگست کو ختم ہوگیا تھا لیکن پی ٹی آئی کی زیر قیادت وفاقی حکومت نے انہیں مزید پانچ سال کی توسیع دے دی تھی۔
خیال رہے سابق چیئرمین واپڈا ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین نے زاتی وجوہات کی بنیاد پر 7 مئی کو عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
ان کے اچانک استعفے نے لوگوں کو حیران کردیا تھا کیونکہ ان کے دور میں ملک کے پانی اور بجلی کے شعبے میں بہتری آئی تھی، سوشل میڈیا پر کچھ بلاگرز نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ مزمل حسین نے سابق وزیر اعظم کو ہٹانے کی حالیہ تحریک عدم اعتماد کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی حمایت میں عہدے اےاستعفیٰ دیا ہے۔
اپنے استعفے میں سبکدوش ہونے والے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پچھلے 5 سالوں میں کچھ شاندار سنگ میل حاصل کیے ہیں، جس میں کئی ہائیڈرو پاور پراجیکٹس شامل ہیں جو پہلے پیچیدگیوں اور تاخیر کا شکار تھے۔
ان منصوبوں میں نیلم جہلم، کچھی کینال، تربیلا چوتھی توسیع اور گولن گول شامل ہیں۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 2 کھرب 60 ارب روپے سے زائد کی لاگت کے 10 سے زائد منصوبوں پر کام جاری ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دیامر بھاشا، مہمند، داسو اور سات دیگر جیسے نظر انداز کیے گئے ڈیموں کی بروقت تکمیل پاکستان کو سستی توانائی پر خود انحصار کرنے اور پانی کے ذخیرہ کو دگنا کرکے مستقبل میں قوم کی خوشحالی کا ذریعہ بنے گی۔
مزمل حسین نے استعفیٰ میں کہا کہ ’وزیر اعظم، میں ذاتی اور خاندانی مجبوریوں کی وجہ سے اس عہدے پر آگے مزید کام کرنے سے قاصر ہوں اور بطور چیئرمین واپڈا اس مشکل ذمہ داری سے استعفیٰ دینا چاہتا ہوں‘۔